اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کے دوران اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر بڑی تعداد میں مظاہرین نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں غزہ کے بچوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور غزہ کی حمایت میں شدید نعرے لگائے، ساتھ ہی نیتن یاہو کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا۔
مظاہرین کے پلے کارڈز پر ‘غزہ کو آزاد کرو’ اور ‘غزہ کے عوام کو زندہ رہنے دو’ جیسے نعرے درج تھے۔
انہوں نے حکومت سے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
پاکستان سمیت کئی ممالک کے وفود نے بھی اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔
نیتن یاہو کے ڈائس پر آنے کے بعد اجلاس میں شریک مسلم ممالک سمیت دنیا کے بیشتر سربراہانِ مملکت نے تقریر کا بائیکاٹ کیا اور اسمبلی ہال سے باہر چلے گئے۔
جنرل اسمبلی کے منتظم آرڈر آرڈر پکارتے رہ گئے لیکن دیکھتےہی دیکھتے ہال تقریباً خالی ہوگیا جس کے بعد نیتن یاہو چند لوگوں کے سامنے تقریر کرتے رہے۔