آبنائے ہرمز میں 3 بحری جہازوں میں خوفناک تصادم، امارتی حکام کا ریسکیوآپریشن جاری

آبنائے ہرمز میں 3 بحری جہازوں میں خوفناک تصادم، امارتی حکام کا ریسکیوآپریشن جاری


ایران اور اسرائیل میں کشیدگی کے دوران مصروف ترین بین الاقوامی بحری گزرگاہ میں 3 بحری جہازوں میں تصادم کا حادثہ پیش آیا ہے، اماراتی حکام نے حادثے کے بعد 24 افراد کو ریسکیو کرلیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق منگل کے روز آبنائے ہرمز کے قریب ایک بحری جہاز دو دیگر جہازوں سے ٹکرا گیا۔ اس سے قبل برطانوی بحری سیکیورٹی فرم ’ایمبری‘ نے متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب ایک واقعے کی اطلاع دی تھی۔

آبنائے ہرمز عمان اور ایران کے درمیان واقع ہے، جو خلیج کو جنوب میں خلیج عمان اور اس سے آگے بحیرۂ عرب سے ملاتی ہے۔ ایمبری کے مطابق یہ واقعہ متحدہ عرب امارات کے شہر خور فکاں سے مشرق میں 22 ناٹیکل میل کے فاصلے پر پیش آیا ہے، تاہم اس حادثے کی وجہ سیکیورٹی سے متعلق نہیں تھی۔

یہ بحری واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پانچویں روز میں داخل ہو چکی ہے، اور جمعہ کو اسرائیل کی جانب سے ایران کی ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری روکنے کے لیے کیے گئے بڑے پیمانے پر حملوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان حملوں کا تبادلہ جاری ہے۔

بحری ذرائع نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ حالیہ دنوں میں آبنائے ہرمز اور خلیج کے وسیع تر علاقے میں تجارتی بحری جہازوں کے نیویگیشن سسٹمز میں برقی مداخلت میں اضافہ ہوا ہے، جس سے علاقے سے گزرنے والے جہازوں کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔

واضح رہے کہ دنیا کے کُل تیل کے استعمال کا تقریباً پانچواں حصہ اس آبنائے سے گزرتا ہے، ویورٹیکسا کے اعداد و شمار کے مطابق 2022 کے آغاز سے گزشتہ ماہ تک روزانہ تقریباً ایک کروڑ 78 لاکھ سے 2 کروڑ 8 لاکھ بیرل خام تیل، کنڈینسیٹ اور ایندھن اس راستے سے گزر چکا ہے۔

ابتدائی اوقات میں ’رائٹرز‘ کی جانب سے تبصرے کی درخواست پر نہ تو اماراتی وزارت خارجہ اور نہ ہی خور فکاں کنٹینر ٹرمینل کی جانب سے فوری کوئی جواب دیا گیا۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top