فرانس میں جاری سیاسی بحران ختم نہ ہوسکا، نئے وزیراعظم سباستیان لیکورنیو نے کابینہ کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون نے سباستیان لیکورنیو کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔ الیزے پیلس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، “ سباستیان لیکورنیو نے صدرِ جمہوریہ کو اپنی حکومت کا استعفیٰ پیش کیا، جسے صدر نے قبول کر لیا ہے۔“
امریکی نیوز چینل سی این این کے مطابق فرانس کے وزیر اعظم نے ایک ماہ سے بھی کم مدت ملازمت کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے
لیکورنیو کا یہ فوری استعفیٰ غیر متوقع اور بے مثال قرار دیا جا رہا ہے، جو فرانس کے جاری سیاسی بحران میں ایک اور سنگین موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق فرانس کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی نے صدر ایمانوئل میکرون سے فوری طور پر نئے پارلیمانی انتخابات کرانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
لیکورنو، میکرون کی حکومت کے دو سال کے اندر پانچویں وزیرِاعظم تھے۔ 2024 میں میکرون کی جانب سے کرائے گئے قبل از وقت انتخابات کے بعد سے فرانس مسلسل سیاسی مفلوجی کا شکار ہے، جہاں کسی بھی پارٹی کو پارلیمان میں مکمل اکثریت حاصل نہیں ہو سکی تھی۔
سباستیان لیکورنیو نے پیر کو استعفیٰ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی ناکامی کی بنیادی وجہ مختلف جماعتوں کے درمیان سمجھوتے کی کمی تھی۔ انہوں نے آئندہ قانون سازی کے لیے فرانسیسی آئین کی متنازعہ شق 49.3 کو استعمال نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام دوسری جماعتوں کو مطمئن کرنے کے لیے ناکافی ثابت ہوا ہے۔
صدر میکرون نے 10 ستمبر 2025 کو اپنے قریبی ساتھی اور ملک کے وزیرِ دفاع سیبسٹین لاکورنو کو نیا وزیراعظم نامزد کیا تھا۔