امریکا کے صدارتی الیکشن رواں سال نومبر میں ہونے ہیں جس میں ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس مدمقابل ہیں کون وائٹ ہاؤس کا مکین ہوگا اہم پیشگوئی سامنے آ گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا میں علم نجوم کے حوالے سے شہرت رکھنے والے نجومی ایمی ٹرپ نے پیشگوئی کی ہے کہ ٹرمپ ہی اگلے امریکی صدر ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر صدارتی الیکشن میں ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کی بجائے مشیل اوباما ان کے مدمقابل ہوتیں تو ٹرمپ کو بہت بڑا نقصان ہوتا اور وہ بھاری مارجن سے جیت جاتیں۔ اب دوڑ میں کملا ہیرس کے ساتھ ٹرمپ کے لیے کوئی واک اوور نہیں ہوگا تاہم وہ پھر بھی صدر بنیں گے۔
ایمی ٹرپ نے کہا کہ کملا، جو بائیڈن کے مقابلے میں بہت بہتر ہے۔ میں نے یہ بھی ٹویٹ کیا تھا کہ اگر میں ڈیموکریٹک پارٹی میں ہوتی تو میں انہیں سب سے آگے رکھتی کیونکہ اس کا ٹرانزٹ بہت بہتر ہے۔ تاہم، مجھے لگتا ہے کہ ٹرمپ اسے پیچھے چھوڑ دیں گے۔
موجودہ صدر جو بائیڈن کے مستقبل سے متعلق پیشگوئی کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے بڑھتے ہوئے مطالبات کے درمیان اپنی مدت پوری کریں گے۔ جب جو بائیڈن دفتر چھوڑیں گے تو وہ چودھویں کی رات ہوگی۔
ایمی ٹرپ نے اس کے ساتھ ہی یہ خطرناک پیشگوئی بھی کی ہے کہ انتخابات سے قبل امریکا میں تشدد یا دہشتگردانہ حملے ہو سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سال انتخابات سے قبل یا 2025 کی پہلی ششماہی میں اگست سے ستمبر کے آس پاس امریکا میں تشدد یا دہشت گردانہ حملے ہو سکتے ہیں۔ یہ بات مجھے اس وقت معلوم ہوئی جب میں امریکہ کا پیدائشی چارٹ دیکھ رہی تھی اور اس میں مجھے جو کچھ نظر آیا وہ ملک میں تشدد یا انارکی کی طرف اشارہ کر رہے تھے، جس سے عام لوگ متاثر ہوں گے۔
ماہر علم نجوم نے یہ بھی بتایا کہ مجھے لگتا ہے کہ کسی بھی قسم کے تنازع سے سیاسی بدامنی آئے گی۔ نہیں معلوم کہ تنازع اندرونی ہوگا یا بیرونی، لیکن میں انتخابات سے پہلے کچھ تنازعات اور تناؤ دیکھ رہی ہوں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایمی ٹرپ نے موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن کی صدارتی دوڑ باہر ہونے کی پیشگوئی کرتے ہوئے یہ تک بتایا تھا کہ وہ کس تاریخ کو صدارتی دوڑ سے اپنا نام واپس لیں گے اور یہ پیشگوئی حرف بہ حرف درست ثابت ہوئی تھی۔