مقبوضہ بیت المقدس کے نواح میں فائرنگ کے واقعے میں 5 افراد ہلاک اور کم از کم 7 شدید زخمی ہوگئے جن میں ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اسرائیلی ایمبولینس سروس نے بتایا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کے نواح میں بس اسٹاپ پر فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ پولیس نے کہا کہ حملہ آور مارے جا چکے ہیں۔
تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ فائرنگ کس نے کی اور اس کی وجہ کیا تھی، تاہم فلسطینی تنظیم حماس نے 2 فلسطینی ’مزاحمتی مجاہدین‘ کو خراجِ تحسین پیش کیا جن کے بارے میں اس کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ حملہ کیا، لیکن تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ ایمرجنسی سروس نے ہلاک شدگان کی شناخت 5 سالہ بچے، 50 کے ایک مرد اور تقریباً 30 سال کے 3 مردوں کے طور پر کی، بیان میں کہا گیا کہ مزید 11 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 6 افراد کی حالت گولیاں لگنے کے باعث تشویشناک ہے۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق 2 حملہ آور گاڑی میں آئے اور رامات جنکشن پر بس اسٹاپ پر فائرنگ کی، ایک سکیورٹی افسر اور ایک شہری نے جوابی فائرنگ کر کے دونوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔ پولیس کے مطابق جائے وقوع سے حملہ آوروں کے زیرِ استعمال کئی ہتھیار، گولیاں اور ایک چاقو برآمد ہوا، پولیس نے حملہ آوروں کو صرف ’دہشت گرد‘ قرار دیا۔
ایک اور فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے بھی اس حملے کو سراہا، لیکن اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ یہ جنکشن بیت المقدس کے اس حصے میں واقع ہے جسے اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں قبضے میں لیا اور بعدازاں الحاق کر لیا تھا، لیکن اقوامِ متحدہ اور دنیا کے بیشتر ممالک اس الحاق کو تسلیم نہیں کرتے۔
وزیراعظم کے دفتر نے بتایا کہ بینجمن نیتن یاہو سیکیورٹی حکام کے ساتھ ’صورتحال کا جائزہ‘ لے رہے ہیں۔ رائٹرز کی فوٹیج میں فائرنگ کے بعد رامات کے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری دکھائی دی۔ ایمبولینس سروس نے کہا کہ جائے وقوع پر پہنچنے والے ایک پیرا میڈک نے اطلاع دی کہ کئی متاثرین سڑک اور فٹ پاتھ پر پڑے تھے، جن میں سے بعض بے ہوش تھے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے علاقے میں فوجی تعینات کر دیے ہیں جو مشتبہ افراد کی تلاش میں پولیس کی مدد کر رہے ہیں۔ فوج نے مزید بتایا کہ وہ مغربی کنارے میں رام اللہ کے علاقے کارروائیاں کر رہی ہے تاکہ تفتیش اور ’دہشت گردی کی روک تھام‘ کی جا سکے۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2024 میں بندوق اور چاقو سے مسلح 2 فلسطینیوں نے تل ابیب میں 7 افراد کو ہلاک کیا تھا، نومبر 2023 میں دو فلسطینی حملہ آوروں نے بیت المقدس کے ایک بس اسٹاپ پر 3 افراد کو ہلاک کر دیا تھا، اسرائیلی سیکیورٹی سروسز نے کہا تھا کہ 2023 کے اس حملے میں ملوث افراد کا تعلق حماس سے تھا۔