امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ ہم مشرق وسطیٰ پر معاہدہ کرنے کے بہت قریب ہیں، جب غزہ معاہدہ ہوجائیگاتو کوشش کریں گے تمام فریق اس معاہدے پر عمل کریں، مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہوا وہ تین ہزار سال بعد ہوگا۔
وائٹ ہاوس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے چین ،برطانیہ اور یورپی یونین پر بھی ٹیرف عائد کیا، میں مارک کارنی سے ٹیرف کے مسئلے پر بات کی ، کینیڈا زرعی شعبے میں امریکا سے سب سے زیادہ ٹیرف وصول کرتا ہے، ہم کینیڈا کے ساتھ ٹیرف کے ایشو پر منصفانہ سلوک کریں گے، میں مشرق وسطی میں قیام امن چاہتا ہوں،مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہوا وہ تین ہزار سال بعد ہوگا، میں روسی صدر پیوٹن سے بہت مایوس ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے غزہ امن منصوبے پر بات کی ،جسے پوری دنیا نے پسند کیا، غزہ کے منصوبے پر مذاکرات کے لیے ایک اور ٹیم روانہ ہوگئی، ہم کینیڈین شعبوں پر ٹیکسوں کو کم کرنے پر بات کریں گے، ہمارے کینیڈا کے ساتھ کچھ کاروباری تنازعات ہیں، ہم چاہتے ہیں کینیڈین کمپنیاں امریکا میں چیزیں بنائیں۔
کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان امن قائم کیا، صدر ٹرمپ نے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ روکوائی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مغویوں کو فوری رہا کیا جائے، ہماری ٹیم ایک مصر جنگ بندی مذاکرات میں شامل ہے، ہم چاہتے ہیں کینیڈا کامیاب ہو، امریکہ کے لوگ کینیڈا میں بنی گاڑیاں خریدنا نہیں چاہتے،ہم نے کینیڈا کے ساتھ اسٹیل کے حوالے سے بھی سمجھوتے کیے ہیں۔