متحدہ عرب امارات نے دنیا کے باصلاحیت افراد کو راغب کرنے کے لیے شہریت اور گولڈن ویزا کی پیشکش کی ہے، اس فیصلے کا مقصد یو اے ای کی معاشی ترقی کو مزید تقویت دینا ہے۔
اس حوالے سے گلف انفارمیشن ٹیکنالوجی ایگزبیشن (جی ٹیکس گلوبل ) کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ اب متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں باصلاحیت لوگوں کو راغب کرنا پہلے کے مقابلے میں کافی آسان ہوگیا ہے کیونکہ ہم نے اس ضمن میں طویل مدتی رہائش کیلئے گولڈن ویزا اور ہنرمند افراد کو شہریت دینے جیسے اہم اقدامات کیے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے سرمایہ کاروں، طلباء، پیشہ ور افراد اور کاروباری شخصیات کے لیے 10سالہ ویزے اور 5 سالہ ویزوں جیسے کئی طویل مدتی رہائش کے اقدامات متعارف کروائے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے صدر کے مشیر اور ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی ریسرچ سینٹر (اے آر ٹی سی) کے سیکرٹری جنرل فیصل البنائی نے کہا کہ کئی باصلاحیت افراد کو گولڈن ویزا دیا گیا ہے اور ان میں سے کچھ کو امارات کی شہریت بھی دی گئی ہے۔
فیصل البنائی نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات بہترین اور باصلاحیت افراد کے ساتھ تعاون کرنے اور مستقبل کی ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کیلئے شراکت داری کر رہا ہے۔ ہم اپنی ٹیکنالوجی بھی بنا رہے ہیں، ہم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے میدان میں مزید ترقی کی جانب گامزن ہیں۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل متحدہ عرب امارت نے کچھ ممالک کیلئے ویزا ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا ہے۔
اس حوالے سے پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمذی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں غلطی پرکوئی چھُوٹ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں آنے والے پاکستانیوں کے پاس اصل ڈگری ہونی چاہیے، ڈگری ایچ ای سی اور وزارتِ خارجہ سے تصدیق شدہ ہونی چاہیے کیونکہ جعلی ڈگری پر نہ صرف ویزہ منسوخ ہوگا بلکہ پابندی بھی لگے گی۔ ؎