غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے،صیہونی فوج نے رہائشی علاقوں پربم برسادیئے، اسرائیلی حملوں میں ایک سوپانچ فلسطینی شہید اورمتعدد زخمی ہوگئے۔ غذائی قلت کے باعث بیشترخاندان دن میں صرف ایک بارکھانا کھانے پرمجبورہیں۔
غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں نے ایک بار پھر تباہی مچا دی،عرب میڈیا کے مطابق غزہ سٹی میں بمباری سے انتالیس فلسطینی شہید ہوئے جبکہ کئی گھر ملبے کا ڈھیربن گئے۔
بمباری سے امداد لینے کے منتظر نو فلسطینی بھی دم توڑگئے، قابض فوج نے نابلس کےمشرقی سالم گاؤں پر دھاوا بول دیا، سی درندگی کے نتیجے میں دوفلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن کے باہر حملوں میں سات سوترتالیس فلسطینی شہید ہوئے، فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد ستاون ہزارچارسواٹھارہ ہو گئی۔
دس ہزار سے زائد افراد لاپتہ اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
تباہی، ہجرت اور بربادی کی اس آگ نے پورے فلسطین کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، قحط،غزہ میں بھوک اور فاقہ کشی کا خدشہ شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔
غذائی قلت کی وجہ سے لاکھوں زندگیاں خطرے میں ہیں،غزہ کے شیرخوار دودھ کی ایک ایک بوند کو ترس گئے مگر کوئی شنوائی نہیں۔