فزکس میں نوبیل انعام، عالمی سائنسدانوں کے لیے اعزاز کا لمحہ

فزکس میں نوبیل انعام، عالمی سائنسدانوں کے لیے اعزاز کا لمحہ


فزکس کے شعبے میں امریکہ کے تین سائنسدانوں کو نوبیل انعام سے نواز دیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فزکس میں نوبیل انعام جان کلارک، مائیکل ڈیوریٹ اور جان مارٹینس کو دیا گیا ہے۔ اور تینوں سائنسدانوں کا تعلق امریکہ سے ہے۔

ان سائنسدانوں کو یہ انعام برقی سرکٹس میں میکروسکوپک کوانٹم میکینیکل ٹنلنگ اور توانائی کی مقداری سطحوں کی دریافت پر دیا گیا ہے۔ اکیڈمی کے جاری کردہ بیان کے مطابق اس سال کی دریافت نے کوانٹم ٹیکنالوجی کے اگلے مرحلے کی راہ ہموار کی ہے۔ جس میں کوانٹم کمپیوٹنگ، کوانٹم کرپٹوگرافی اور کوانٹم سینسرز شامل ہیں۔

نوبیل انعام کے ساتھ 1.1 کروڑ سویڈش کرونز (تقریباً 12 لاکھ امریکی ڈالر) کی انعامی رقم بھی دی جاتی ہے۔ جو مساوی طور پر تینوں سائنسدانوں میں تقسیم کی جائے گی۔ واضح رہے کہ نوبیل انعامات کا آغاز 1901 میں ہوا تھا۔ اور یہ طبیعیات، کیمیا، طب، ادب، امن اور معاشیات جیسے شعبہ جات میں نمایاں خدمات پر دیئے جاتے ہیں۔ طبیعیات کا شعبہ نوبیل کی وصیت میں سب سے پہلے درج کیا گیا تھا۔ اور آج بھی اسے سائنسی دنیا کا سب سے معتبر اعزاز تصور کیا جاتا ہے۔

گزشتہ روز 2025 کا نوبیل انعام برائے طب امریکی سائنسدان میری برنکاؤ، فریڈ ریمزڈیل اور جاپانی سائنسدان شیمن ساکاگُچی نے مشترکہ طور پر جیت لیا تھا۔ یہ انعام ان کی اُس تحقیق پر دیا گیا جس میں انہوں نے انسانی جسم میں مدافعتی نظام کو خود پر حملہ کرنے سے روکنے (peripheral immune tolerance) کا طریقہ دریافت کیا۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top