اسرائیل کے یمن پر حملے میں حوثیوں کے چیف آف اسٹاف محمد عبد الکریم الغماری شہید ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حوثی ترجمان نے چیف آف اسٹاف محمد عبد الکریم الغماری کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اس کے جرائم کی سزا ملے گی۔
حوثی ترجمان نے مزید کہا کہ چیف آف اسٹاف اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہوئے لیکن ابھی لڑائی ختم نہیں ہوئی بلکہ اس میں تیزی اور مزید طاقت آئے گی۔
ادھر اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے الغماری کو نشانہ بنایا، اور مستقبل میں بھی ہر خطرے کے خلاف ایسی کارروائی دہرائیں گے۔
خیال رہے کہ الغماری حوثی ملیشیا کے سب سے بااثر عسکری رہنماؤں میں شمار کیے جاتے تھے اور یمن کے اندر اسرائیل مخالف آپریشنز میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔
رواں برس اگست میں بھی اسرائیل نے صنعا پر فضائی حملوں کے دوران الغماری سمیت حوثی حکومت کے کئی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا جس میں یمن کے نامزد وزیر اعظم بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے جواب میں یمن سے حوثیوں نے اسرائیل اور بحیرہ احمر میں مغربی مفادات کے خلاف 758 عسکری کارروائیوں میں ایک ہزار 835 ڈرون اور میزائل داغے۔
حوثی تحریک کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے الغماری کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے رہنماؤں کو خدا کی راہ میں قربان کیا ہے، اور یہ مزاحمت جاری رہے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو یمن دوبارہ محاذ آرائی شروع کرے گا۔