ایرانی وزیرخارجہ کی سعودی ولی عہد محمد سے اہم ملاقات، اسرائیلی حملوں کی مذمت پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا

ایرانی وزیرخارجہ کی سعودی ولی عہد محمد سے اہم ملاقات، اسرائیلی حملوں کی مذمت پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا


ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کرکے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے۔ سعودی وزارتِ خارجہ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے، یہ بات چیت ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے دو ہفتے بعد ہوئی ہے۔

وزارت کے بیان میں کہا گیا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ جنگ بندی خطے میں استحکام کا باعث بنے گی اور زور دیا کہ ریاض کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ سفارتی ذرائع سے بات چیت ہی تنازعات کے حل کا راستہ ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے گزشتہ ماہ ایران پر اسرائیلی حملوں کی سعودی عرب کی مذمت پر ریاض کا شکریہ ادا کیا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمٰعیل بقائی کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، اور وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے دو طرفہ تعلقات اور علاقائی پیش رفت پر مثبت اور نتیجہ خیز گفتگو کی۔

اسرائیل نے 13 جون کو ایران پر اپنی تاریخ کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا تھا، جس میں عسکری و جوہری تنصیبات کے ساتھ ساتھ رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، تہران کے مطابق ان حملوں میں ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، جن میں سینئر فوجی کمانڈر اور جوہری سائنس دان بھی شامل تھے۔

جواب میں، ایران نے اسرائیل پر ڈرونز اور میزائلوں کی بارش کر دی تھی، جس سے اسرائیلی حکام کے مطابق کم از کم 28 افراد ہلاک ہوئے۔

امریکا، جو اپریل سے ایران کے ساتھ جوہری پروگرام پر مذاکرات کر رہا تھا، بعد ازاں تل ابیب کے ساتھ جنگ میں شامل ہو گیا اور 22 جون کو اس نے ایران میں متعدد جوہری تنصیبات کو حملوں میں نشانہ بنایا، ان حملوں کے بعد تہران اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے، تاہم ایران اور اسرائیل کے درمیان 24 جون سے جنگ بندی نافذ ہے۔

ایران اور سعودی عرب ماضی میں شام اور یمن سمیت کئی علاقائی تنازعات میں ایک دوسرے کے مخالف رہے ہیں، دونوں ممالک نے 2016 میں سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے، جو بعد ازاں 2023 میں چین کی ثالثی سے بحال ہوئے۔

ایران سے سفارتی تعلقات کی بحالی کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے لیے ایک اہم سفارتی کامیابی سمجھا گیا، جنہوں نے حالیہ برسوں میں علاقائی مصالحت کو ترجیح دی ہے۔

سعودی عرب نے گزشتہ ماہ ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا تھا، ریاض نے امریکا کے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top