امریکہ نے امن مذاکرات سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کر دیا

امریکہ نے امن مذاکرات سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کر دیا


امریکا نے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کرنے کی کوشش کیلئے امن مذاکرات سے دستبرداری کا فیصلہ کر لیا۔

امریکی محکمہ خارجہ و قومی سلامتی کے مشیر مارکو روبیونے اعلان کیا ہے کہ وہ دنیا بھر میں یوکرین کے امن مذاکرات کے لیے مزید سفر نہیں کرے گا، کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جی ڈی وینس نے کہا ہے کہ اگر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تو وہ مذاکرات سے پیچھے ہٹ جائیں گے۔

قومی سلامتی کے مشیر مارکو روبیو نے اشارہ دیا ہے کہ وائٹ ہاؤس یوکرین میں جنگ کے حوالے سے امن مذاکرات میں اپنی شمولیت کو کم کرے گا۔امریکہ امن کی کوششوں کو ترک نہیں کر رہا اور اگر ممکن ہوا تو مدد کے لیے تیار ہے، لیکن روسی اور یوکرینی فریقین کے درمیان اب بھی کافی فاصلے موجود ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ اس عمل کے لیے کتنا وقت مختص کرنا ہے صدر نے کوشش کی ہے ہم قریب پہنچے ہیں ہم یہ دیکھ سکتے ہیں کہ یوکرین کو رکنے کے لیے کیا کرنا ہوگا ہم یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ روسیوں کو رکنے کے لیے کیا کرنا ہوگا۔ ان دونوں کے موقف اب بھی تھوڑا دور ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ کی جانب سے یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی کوششوں میں کمی کی جا رہی ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حالات میں امن کی راہ ہموار کرنا ایک چیلنج بن چکا ہے۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top