روسی حکام نے توانائی کی بین الاقوامی برطانوی کمپنی ’شیل‘ کے خلاف ایک ارب یورو (1.09 ارب ڈالر) کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق روس کے سرکاری میڈیا نے منگل کو ماسکو کی ثالثی عدالت کی ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے پراسیکیوٹر جنرل نے فروری 2022 میں یوکرین کے ساتھ تنازع کے آغاز کے بعد روس چھوڑ کر جانے پر شیل کے 9 یونٹس کیخلاف رواں ماہ ایک قانونی دعویٰ دائر کیا ہے۔
مدعا علیہان میں شیل پی ایل سی، شیل انرجی یورپ لمیٹڈ، شیل گلوبل سولوشنز انٹرنیشنل بی۔ وی، شیل انٹرنیشنل ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن بی۔ وی، شیل نیفتیگاز ڈیولپمنٹ، شیل ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن سروسز بی۔ وی، شیل سخالن سروس اور شیل سخالن ہولڈنگز۔ وی شامل ہیں۔
بحرالکاہل کے جزیرہ سخالن میں روس کی زیرانتظام کمپنی گیز پروم کے مائع قدرتی گیس کے پیداواری پلانٹ میں شیل بھی شراکت دار تھی۔
مغربی طاقتوں کی عائد کردہ پابندیوں کے باعث شیل کے انخلا کے بعد ماسکو نے پلانٹ کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ مقدمے کی سماعت کیلیے 11 دسمبر کی تاریخ مقرر کی جاچکی ہے، شیل نے اس حوالے سے معلومات فراہم کرنے کی درخواست پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔