پاکستان میں ڈیجیٹل بینکنگ صارفین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، تازہ اعداد و شمار کے مطابق موبائل بینکنگ کے صارفین کی تعداد 96 ملین سے تجاوز کر گئی ہے، جبکہ انٹرنیٹ بینکنگ صارفین کی تعداد 17 ملین سے زیادہ ہے۔
رپورٹس کے مطابق گزشتہ سات سالوں میں خوردہ شعبے میں 8 ارب سے زائد ڈیجیٹل لین دین ہوئے ہیں، جبکہ کاؤنٹر پر ہونے والی لین دین کی تعداد 1.1 ارب رہی۔ پاکستان میں 226 ملین سے زائد بینک اکاؤنٹس میں سے 96 ملین فعال ڈپازٹر ہیں۔
ابوظہبی میں اے آئی سے خطرناک بیماروں کی قبل از وقت نشاندہی کا نظام متعارف
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کو جدید عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے کی کوششیں اب رنگ لا رہی ہیں، راست آئی ڈی کے ذریعے ڈیجیٹل لین دین کرنے والوں کی تعداد 46 ملین تک پہنچ گئی ہے، ملک بھر میں 19,000 بینک شاخیں اور 700,000 سے زائد برانچ لیس بینکنگ ایجنٹس کام کر رہے ہیں، جس سے شہری روایتی بینکنگ کے بجائے آن لائن لین دین کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
کیو آر کوڈ کے ذریعے ادائیگی کرنے والے تاجروں کی تعداد بھی 8.5 ملین تک پہنچ گئی ہے، حکومت کا ہدف 2026 تک آن لائن بینکنگ صارفین کی تعداد 120 ملین تک پہنچانا اور پاکستان کو مکمل طور پر نقد سے آزاد معیشت بنانا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ڈیجیٹل معیشت وژن کے تحت تین اعلیٰ سطحی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ ملک بھر میں فِن ٹیک جدت، ڈیجیٹل ادائیگیاں اور مالی شمولیت کو فروغ دیا جا سکے۔