کیلیفورنیا: آئرلینڈ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن نے ایکس کو عدالت میں لے جانے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ میں ایکس کے خلاف عدالتی جنگ کا آغاز کر دیا۔
کمیشن کی جانب سے یہ فیصلہ ان خدشات پر کیا گیا کہ ایکس کی جانب سے یورپی صارفین کی پبلک پوسٹس کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹولز اے آئی چیٹ بوٹ گروک کے نئے ورژن کو تربیت دینے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ نیا اے آئی چیٹ بوٹ اگست 2024 میں کسی وقت متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔
جولائی 2024 میں ایکس میں ایک ایسی تبدیلی گئی تھی۔ جس کے تحت صارفین کی ایسی سیٹنگ خودکار طور پر ان ایبل ہوگئی۔ جس سے کمپنی کو صارفین کی پبلک پوسٹس کو اے آئی چیٹ بوٹ کی تربیت کے لیے استعمال کرنے کی اجازت مل گئی تھی۔
کمیشن کے مطابق وہ ایکس کے اس فیصلے پرحیران رہ گیا تھا کیونکہ کمپنی سے اس حوالے سے کئی ماہ سے بات چیت کی جا رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کا ایکس ہیڈکوارٹر کو بند کرنے کا اعلان
کمیشن نے بتایا کہ ایکس نے ایک ہیلپ پیج میں صارفین کو بتایا ہے کہ وہ اپنے ڈیٹا کو اے آئی ٹولز کو فیڈ کرنے سے کیسے روک سکتے ہیں۔ مگر اس کی جانب سے لوگوں کے ڈیٹا تک بائی ڈیفالٹ رسائی کے بارے میں کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
لوگوں کو یہ سیٹنگ ڈس ایبل کرنے کا آپشن دیا گیا ہے مگر یہ کافی نہیں۔ اور اب بھی متعدد یورپی صارفین کا ڈیٹا ان کی لاعملی میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
کمیشن کا کہنا تھا کہ ایکس کی جانب سے لوگوں کے ڈیٹا کو گروک کی تربیت کے لیے استعمال کرنا۔ یورپی یونین کے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن کی خلاف ورزی ہے۔
دوسری جانب آئرلینڈ میں ایکس کی شاخ ٹوئٹر انٹرنیشنل نے صارفین کے ڈیٹا پراسیس کرنے سے روکنے سے انکار کیا۔ یہی وجہ ہے کہ کمیشن نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔ تاکہ کمپنی کو ڈیٹا تک رسائی سے روکا جاسکے۔
خیال رہے اگر عدالت نے یہ فیصلہ کیا کہ ایکس نے یورپی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ تو کمپنی پر سالانہ آمدنی کے 4 فیصد حصے کے برابر جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔