کیا ہسپتال میں جان بوجھ کر بدمزہ کھانا دیا جاتا ہے؟

کیا ہسپتال میں جان بوجھ کر بدمزہ کھانا دیا جاتا ہے؟


ہسپتالوں میں داخل مریضوں کو دیے جانے والے کھانے عام طور پر پھیکے اور بدمزہ ہوتے ہیں جن سے نہ صرف مریض بلکہ ان کے اہل خانہ بھی تنگ ہوتے ہیں۔

لیکن اکثر اچھے ہسپتالوں میں مریضوں کو باہر سے آیا کھانا کھانے کی اجازت نہیں ہوتی جس کی وجہ سے وہ ہسپتال کا بدمزہ کھانا ہی زہر مار کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔

پھر یہ بھی ہوتا ہے کہ چند ڈشز ہی بار بار پیش کی جاتی ہیں جس کی وجہ سے بعض مریض تو یہ کھانا چھوڑ ہی دیتے ہیں اور نتیجے میں مزید کمزور ہو جاتے ہیں۔

بدمزہ کھانا اور مریضوں کی صحت

ہسپتال کے کھانے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے محققین نے اسے ‘تختہ تحقیق’ بنایا ہے جس سے دلچسپ معلومات سامنے آئی ہیں۔

آسٹریلیا کے ہسپتالوں میں ہر سال 5,400 سے زائد مریض غذائی کمی کا شکار ہوتے ہیں، یعنی انہیں دورانِ علاج جسم کی ضروریات کے مطابق مناسب غذائیت نہیں ملتی۔

اس وجہ سے آسٹریلوی صحت کے نظام کو سالانہ 240 ملین آسٹریلوی ڈالر کا نقصان پہنچاتا ہے۔

ہسپتالوں میں غذائی کمی کی شرح تقریباً 30 سے 40 فیصد ہے، جب کہ کمیونٹی میں 65 سال سے زائد عمر کے 10 فیصد افراد اس کا شکار ہوتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق کھانے کا بدمزہ ہونا یا اس میں ایسی ڈشز شامل ہونا جو مریض کی ثقافت سے میل نہ کھاتی ہوں، ان وجوہات میں شامل ہے جس کے باعث مریض کم کھاتے ہیں۔

تحقیق سے کیا پتا چلا؟

ایڈیلیڈ کے ایک بڑے سرکاری ہسپتال میں 30 بزرگ مریضوں سے انٹرویوز کیے گئے جن میں 15 انگریزی بولنے والے اور 15 مختلف ثقافتی پس منظر سے تعلق رکھتے تھے۔

دونوں گروپوں نے عمومی طور پر کھانے کو ‘ٹھیک’ کہا، لیکن غیر انگریزی بولنے والے مریضوں کو ثقافتی ہم آہنگی کی کمی کا سامنا تھا۔

ان میں سے کچھ مریضوں کا کہنا تھا کہ کھانا ٹھیک ہے، لیکن ہم اس کے عادی نہیں۔ بعض نے کہا کہ انہیں اس کھانے کا ذائقہ پسند نہیں جس کی وجہ سے وہ اسے کھا ہی نہیں سکتے۔

اس کے علاوہ دیگر نے ہسپتال میں پسندیدہ کھانے نہ ملنے کی شکایت کرتے ہوئَے کہا کہ جو یہاں دیا جانے والا کھانا وہ نہیں کھا سکتے۔

کئی مریضوں نے بتایا کہ زبان مختلف ہونے کی وجہ سے وہ اپنی غذائی ضروریات کا اظہار نہیں کر پاتے، اور انہیں گھر سے لایا ہوا کھانا بھی نہیں کھانے دیا جاتا۔

من پسند کھانا اور جلد بحالی

سنہ 2024  کی ایک علیحدہ تحقیق میں نیو ساؤتھ ویلز کے 75 ہسپتالوں میں 21,900 مریضوں کا سروے کیا گیا۔

hospital food 2

جن مریضوں نے ہسپتال کے کھانے کو غیر معیاری قرار دیا تھا وہ نہ صرف دیر سے صحتیاب ہوئے بلکہ کئی کو صحت سے متعلق نئی پیچیدگیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

بہتری کے لیے تجاویز

مریضوں کی بہبود کے لیے تحقیق میں تجویز کیا گیا ہے کہ مریضوں کو ان کی مرضی کے کھانے پیش کیے جائیں اور ہر کھانے میں کم از کم ایک ڈش ان کی ثقافت سے ملتی جلتی ہو۔

اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا کہ رائج زبان نہ سمجھنے والے مریضوں کے لیے ترجمان کا بندوبست کیا جائے تاکہ وہ عملے کو سمجھا سکیں کہ انہیں کونسا کھانا پسند ہے۔

تحقیق میں مزید کہا گیا کہ ہسپتال کا کھانا صرف پیٹ بھرنے کے لیے نہیں، بلکہ صحتیابی، عزتِ نفس، اور خوشی کا بھی ذریعہ ہے۔ من پسند اور متناسب کھانے سے نہ صرف صحت بہتر ہوتی ہے، بلکہ اخراجات میں بھی کمی آتی ہے۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top