کیا میٹا فونز کے مائیک سے گفتگو ریکارڈ کرتا ہے؟ انسٹاگرام نے توڑ دی خاموشی

کیا میٹا فونز کے مائیک سے گفتگو ریکارڈ کرتا ہے؟ انسٹاگرام نے توڑ دی خاموشی


انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ میٹا کی زیرملکیت یہ ایپ صارفین کے اسمارٹ فون مائیکرو فون کے ذریعے ان کی گفتگو نہیں سنتی۔

انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پرپوسٹ میں کہا کہ یہ خیال بالکل غلط ہے کہ کمپنی صارفین کی باتیں ریکارڈ کرکے اس بنیاد پراشتہارات دکھاتی ہے۔

ایڈم موسیری نے بتایا کہ انہیں بارہا یہ سوال کیا جاتا ہے کہ آخر کس طرح وہ چیزیں جنہیں ہم خریدنے کی خواہش ظاہر کرتے ہیں، اچانک ہی فیس بک یا انسٹاگرام پربطوراشتہارسامنے آ جاتی ہیں۔

ایسا اس لیے ممکن ہوتا ہے کہ کمپنی کے پاس پہلے ہی صارفین کے بارے میں اتنا زیادہ ڈیٹا موجود ہے کہ اسے فون مائیکروفون استعمال کرنے کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ کمپنی کا ریکومینڈیشن سسٹم اس قدر طاقتور ہے کیونکہ ویب سائٹس اورکمپنیوں کی جانب سے صارفین کے وزٹ اوردلچسپیوں کا ڈیٹا میٹا کے ساتھ شیئرکیا جاتا ہے اسی بنیاد پرالگورتھم اشتہارات کو ہدف بناتے ہیں اوراکثریہ بالکل صارف کی سوچ یا ضرورت کے مطابق نظرآتے ہیں۔

اگرکمپنی گفتگو سنتی توصارفین کوفون اسکرین پراشارہ ظاہرہوتا ہے اوربیٹری بھی تیزی سے ختم ہونے لگتی، پرائیویسی کی یہ خلاف ورزی نہ صرف ناقابلِ قبول ہوگی بلکہ صارفین فوراً آگاہ ہوجائیں گے۔

خیال رہے کہ 2016 میں فیس بک (موجودہ میٹا) نے باضابطہ بلاگ پوسٹ میں وضاحت کی تھی کہ اشتہارات کی بنیاد طے کرنے کے لیے صارفین کی آڈیو گفتگو سننے کی کوئی ضرورت نہیں۔

واٹس ایپ پر اسٹیٹس یا اسٹوری کے حوالے سے دلچسپ فیچر کی آزمائش

انہوں نے مزید کہا کہ اکثر یہ محض اتفاق یا انسانی نفسیات کا کمال ہوتا ہے کہ وہی اشتہار سامنے آ جاتا ہے جس کا صارف نے ذہنی طورپرتصوریا خواہش کی ہو۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top