بیجنگ: چینی ماہرین نے فائیو جی سیٹلائٹ کی نئی ٹیکنالوجی تیار کر لی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چینی ماہرین نے فائیو جی سیٹلائٹ کی ایک ایسی ٹیکنالوجی متعارف کرا دی۔ جو اسمارٹ فونز کے ذریعے براہ راست ویڈیو کالز کی سہولت فراہم کرے گی۔
امریکی کمپنی اسپیس ایکس کے مقابلے میں سیٹلائٹ، برانڈ بینڈ اور انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز متعارف کرانے کے لیے بنائی گئی۔ جبکہ چینی کمپنی نے فائیو جی سیٹلائٹ کی نئی ٹیکنالوجی کی کامیاب آزمائش بھی کر لی۔
چینی ماہرین نے نئی ٹیکنالوجی کو ’نان ٹریسٹریل نیٹ ورک‘ (این ٹی این) کا نام دیا ہے۔ جو کہ عام اسمارٹ فونز کو کسی طرح کے خصوصی ہارڈویئر اور سافٹ ویئرز کے بغیر ویڈیو کالز کی سہولت فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی فونز کی امریکا میں فروخت پر 25 فیصد ٹیکس، ٹرمپ کا ایپل کو بڑا جھٹکا
مذکورہ فائیو جی سیٹلائٹ ایک طرح سے انٹرنیٹ سگنلز کی طرح کام کرے گی۔ لیکن اس کے لیے موبائل نیٹ ورک سگنلز کی ضرورت نہیں ہو گی۔ اور نئی ٹیکنالوجی انٹرنیٹ کا متبادل سمجھی جا رہی ہے۔
مذکورہ ٹیکنالوجی تیار کرنے والے چینی ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ مذکورہ ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے کے لیے کئی قانونی چیلنجز ہیں۔ ممکنہ طور پر امریکہ کی جانب سے اس پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ جبکہ دیگر ممالک میں بھی اسے قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔