800 سے زائد عوامی شخصیات نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) سپر انٹیلی جنس پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دنیا بھر می معروف شخصیات، سیاست دانوں، سائنس دانوں، مزہبی رہنماؤں اور مشہور فنکاروں سمیت 800 سے زائد عالمی شخصیات نے اے آئی سپر انٹیلی جنس کے خلاف متحد ہوتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا۔
پابندی کا مطالبہ کرنے والوں میں اسٹیو بینن، میگھن مارکل، اسٹیفن فرانے، شہزادی ہیری اور مصنوعی ذہانت کے موجد سمجھے جانے والے جیوفرے ہنٹن اور یوشوا بنگیو بھی شامل ہیں۔
مطالبے میں کہا گیا کہ جب تک سائنس دانوں کے درمیان اس بات پر اتفاق نہ ہو جائے۔ کہ اسے محفوظ اور قابل کنٹرول طریقے سے کیسے چلایا جائے۔ اور واضح عوامی حمایت حاصل نہ ہو۔
کہا گیا کہ ایسی مصنوعی ذہانت جو انسانوں سے زیادہ ذہین ہو۔ وہ پوری انسانیت کے وجود کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ اور اس لیے اس کی ترقی کو فی الحال روکنا ناگزیر ہے۔
ایک سروے کے مطابق صرف 5 فیصد امریکی مصنوعی ذہانت کی غیر منظم ترقی کی حمایت کرتے ہیں۔ جبکہ 75 فیصد افراد اس کے سخت ضابطے اور حکومتی نگرانی کے حق میں ہیں۔
میکس ٹیگ مارک نے کہا کہ اب لوگوں کو سمجھ آنے لگ گیا ہے۔ کہ ہمیں اصل خطرہ کسی اور ملک یا کمپنی سے نہیں بلکہ ان مشینوں سے ہے جو ہم خود بنا رہے ہیں۔ ہم مصنوعی ذہانت کی مکمل روک تھام نہیں چاہتے بلکہ صرف سپر انٹیلی جنس کی ترقی پر پابندی چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری نے ایک اور سنگِ میل عبور کر لیا
واضح رہے کہ 2023 میں بھی ایلون مسک سمیت کئی ماہرین نے اے آئی کی بہتری میں 6 ماہ کے لیے پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔
