وفاقی حکومت نے پاکستان کے کلاس رومز میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) متعارف کرانے کے لیے ایک پائلٹ پروجیکٹ کی منظوری دے دی ہے، جس کا آغاز گریڈ 8 کے طلبہ سے کیا جائے گا۔
اس منصوبے کے تحت اے آئی پر مبنی ٹولز قومی نصاب کی تعلیم دینے کے لیے استعمال کئے جائیں گے، پائلٹ فیز میں یہ ماڈل دو سکولوں میں آزمایا جائے گا، ایک شہری اور ایک دیہی، تاکہ مختلف تعلیمی ماحول میں اس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا سکے۔
حکام کے مطابق اگر تجرباتی مرحلہ کامیاب رہا تو اس پروگرام کو ملک بھر میں تقریباً 100,000 طلبہ تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
ایچ ای سی نے انڈرگریجویٹ طلبہ کے لیے انٹرن شپ اور سرٹیفکیشن لازمی قرار دے دیا
یہ پروجیکٹ وفاقی ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور ڈیجیٹل لرننگ سلوشنز تیار کرنے والی ٹیک کمپنی کے درمیان رسمی معاہدے کے تحت شروع کیا جا رہا ہے، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن اس پائلٹ فیز کی نگرانی کرے گا اور طلبہ کی کارکردگی اور کلاس روم میں تکنیکی موافقت کا تفصیلی جائزہ لے گا۔
تعلیمی ماہرین کے مطابق یہ قدم تعلیم کے شعبے میں اہم تبدیلی لا سکتا ہے، کیونکہ اے آئی کی مدد سے سبق زیادہ شخصی اور انٹرایکٹو بنایا جا سکتا ہے، اس ماڈل کے تحت ہر طالب علم اپنی رفتار سے سیکھ سکے گا، جبکہ کمزور طلبہ کو اضافی مدد ملے گی اور تیز سیکھنے والے طلبہ جلد آگے بڑھ سکیں گے۔
حکام کے مطابق ابتدائی سطح پر اے آئی متعارف کرانے کا مقصد نوجوانوں میں ڈیجیٹل لٹریسی کو فروغ دینا اور انہیں مستقبل کی ٹیکنالوجی کے لیے تیار کرنا ہے، جو نہ صرف تعلیمی بلکہ اقتصادی شعبے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔