ٹوکیو: جاپانی ڈیزائن فرم کونیل نے ایسی پَفر جیکٹ تیار کی ہے جو روشنی اور موسیقی کی مدد سے انسان کو کہیں بھی سُلا سکتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ جیکٹ پہننے والے کی دل کی دھڑکن اور جسمانی درجہ حرارت جیسے بایومیٹرک ڈیٹا کی بنیاد پر مخصوص آوازیں اور لائٹنگ پیدا کرتی ہے۔ تاکہ نیند کے لیے موزوں ماحول بن سکے۔
یہ جیکٹ بظاہر ایک عام لیکن اوور سائز پَفر جیکٹ ہے۔ جو روزمرہ پہنی جا سکتی ہے۔ لیکن اس کی خاص بات اس کا سلیپ موڈ ہے جو صرف ہُڈ چڑھانے سے فعال ہو جاتا ہے۔
جیکٹ کا ہُڈ اتنا گہرا ہے کہ پہننے والے کو مکمل پرسکون ماحول فراہم کرتا ہے۔ جیکٹ میں نصب سسٹم سرخ روشنی سے نیند لانے اور نیلی روشنی سے بیدار کرنے میں مدد دیتا ہے۔ مخصوص نیوٹرل میوزک دماغ کی لہروں پر اثر انداز ہو کر نیند کو گہرا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جاپانی سائنسدانوں نے پانی میں حل ہونے والا پلاسٹک تیار کر لیا
یہ جاپان کی ایڈو دور کے یوگی کمبل سے متاثر ہے جو لباس اور بستر کا امتزاج تھا۔ جیکٹ میں لگے سینسر صارف کی نیند اور ذہنی دباؤ کو مسلسل مانیٹر کرتے ہیں۔ اگر دباؤ کم نہ ہو تو سسٹم ازخود زیادہ مؤثر آوازیں چلا دیتا ہے تاکہ نیند میں مدد ملے۔
جاپان نیند کی کمی کا شکار دنیا کے بدترین ممالک میں شامل ہے۔ جاپانی افراد یورپی ممالک کے مقابلے میں روزانہ ڈیڑھ گھنٹہ کم سوتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں ملکی معیشت کو سالانہ 138 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔