امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے گرد ٹرمپ انتظامیہ کا گھیرا ہر گزرتے دن کیساتھ سخت ہوتا جا رہا ہے۔
تازہ واردات میں ٹرمپ نے امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) ایجنٹس کی موجودگی کی اطالاع دینے والی موبائل ایپس بند کروا دی ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ کے دباؤ پر ایپل کمپنی نے بھی ایپس اسٹور سے آئی سی ای بلاک (ICEBlock app) سمیت امیگریشن سے متعلق تمام ایپس ہٹا دی ہیں۔
اس ایپ کی خوبی یہ تھی کہ وہ غیر قانونی مہاجرین کو وقت سے پہلے باخبر کر دیتی کہ انہیں پکڑنے والے ICE ایجنٹس ان کے قریب پہنچ چکے ہیں، یوں وہ ممکنہ گرفتاری یا چھاپے سے بچ جاتے تھے۔
آئی فون 17 میں ایپل انٹیلی جنس فیچر میں بگ کی اطلاعات
ٹرمپ انتظامیہ کی سخت امیگریشن پالیسیوں میں ICE کا کردار مرکزی رہا ہے۔ یہ ایجنسی غیر قانونی تارکین وطن پر چھاپے مار کر انہیں گرفتار کرتی ہے جس کے بعد وہ ملک بدر کر دیے جاتے ہیں۔
ایپل کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ ہمیں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے جو معلومات موصول ہوئیں، ان کی بنیاد پر ICEBlock اور اس جیسی دیگر ایپس کو App Store سے ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ ان سے سیکیورٹی خدشات پیدا ہو سکتے تھے۔
امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ ایسی ایپس سے ICE ایجنٹس پر حملوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، جو قانون نافذ کرنے والے عملے کے لیے خطرناک ہے۔
اس کے علاوہ محکمہ انصاف اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے ایپ کے تخلیق کار، ٹیکساس کے رہائشی جوشوا ایرن کو خبردار کیا ہے کہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
واٹس ایپ پر اسٹیٹس یا اسٹوری کے حوالے سے دلچسپ فیچر کی آزمائش
ادھر انسانی حقوق کے کارکنوں نے خبردار کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسی کے تحت آزادی اظہار اور قانونی تحفظ کے حقوق پامال ہو رہے ہیں، خاص طور پر ان افراد کے خلاف جو فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرتے ہیں۔