امریکی کمپنیاں اور پرائیویٹ equity فنڈز ٹک ٹاک (tiktok)کو پابندی سے بچانے کے لیے باہم ملکر ایک نئی امریکی کمپنی تشکیل دیں گے جو اس ویڈیو شیئرنگ ایپ کو امریکا میں چلائے گی۔
سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی سرمایہ کار ٹک ٹاک کے 80 فیصد حصے کے مالک ہوں گے جبکہ باقی ملکیت بدستور چینی کمپنی بائیٹ ڈانس کے پاس رہے گی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ امریکا میں اوریکل، Andreessen Horowitz اور سلور لیک باہم مل کر ایک نئی امریکی کمپنی کے تحت ٹک ٹاک کے 80 فیصد حصے کو خریدیں گے۔
فریم ورک پر ابھی بھی بات چیت جاری ہے اور اس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی ہم منصب شی جن پنگ کے درمیان 19 ستمبر کو ٹیلیفونک بات چیت میں مزید تبدیلیاں متوقع ہیںْ
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے سی این این کو بتایا کہ ابھی ٹک ٹاک فریم ورک کے حوالے سے کوئی بھی تفصیل قیاس آرائی ہوگی۔
عراق میں مقدس مقامات کی زیارات کے لیے عمر کی حد مقرر
یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا جاتا ہے کیونکہ یہ چینی کمپنی بائیٹ ڈانس کے زیرتحت ہے۔