ابوظہبی میں اے آئی سے خطرناک بیماروں کی قبل از وقت نشاندہی کا نظام متعارف – ہم نیوز – Hum News

ابوظہبی میں اے آئی سے خطرناک بیماروں کی قبل از وقت نشاندہی کا نظام متعارف – ہم نیوز – Hum News


ابوظہبی نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے شہریوں کی صحت بہتر بنانے اور ان کی عمر میں اضافہ کرنے کے لیے ایک نیا نظام متعارف کرایا ہے، جو ذیابیطس اور کینسر سمیت سنگین بیماریوں کے خطرات کی پیشگی پیشگوئی کر سکتا ہے۔

محکمۂ صحت ابوظہبی (DoH) نے یہ اے آئی پر مبنی مریض رسک پروفائلنگ سسٹم تمام اسپتالوں اور کلینکس میں نافذ کر دیا ہے، جس کے ذریعے ڈاکٹرز مریض کی مکمل طبی ہسٹری دیکھ کر بروقت حفاظتی اقدامات کر سکتے ہیں۔

تین نکاتی حکمتِ عملی

یہ اقدام ابوظہبی کے تین نکاتی ہیلتھ کیئر ویژن کا حصہ ہے، جس کا مقصد شہریوں کی طویل عمر، عالمی معیار کی طبی سہولیات اور نظام کی مضبوطی کو یقینی بنانا ہے۔

گیٹیکس گلوبل 2025 (GITEX Global 2025) میں دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محکمہ صحت ابوظہبی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈیجیٹل ہیلتھ ابراہیم الجلاف نے بتایا کہ یہ سسٹم 14 مختلف بیماریوں کے خطرات کا تجزیہ کرتا ہے اور ڈاکٹرز کو مریض کے ان امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات سے آگاہ کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ “یہ نظام ڈاکٹر کو بتاتا ہے کہ مریض کو ذیابیطس یا مخصوص اقسام کے کینسر جیسے امراض کا کتنا امکان ہے، اور یہ بھی واضح کرتا ہے کہ کن لیب رپورٹس یا وزٹس نے اے آئی کو ایسا اندازہ لگانے پر مجبور کیا۔”

نظام کیسے کام کرتا ہے

یہ اے آئی نظام مریض کے پیدائش سے اب تک کے مکمل میڈیکل ریکارڈز کا تجزیہ کرتا ہے اور ان باریک تبدیلیوں کو پہچان لیتا ہے جو انسانی آنکھ سے ممکن نہیں۔

ابراہیم الجلاف کے مطابق”یہ سسٹم وقت کے ساتھ مریض کے صحت کے رجحانات کو سمجھتا ہے، اور ایسے خطرات کو ظاہر کرتا ہے جو بظاہر ماہرین سے بھی چھپ جاتے ہیں۔ اس طرح بیماری ظاہر ہونے سے پہلے ہی علاج شروع ہو جاتا ہے، جس سے لوگ زیادہ صحت مند اور طویل زندگی گزار سکتے ہیں۔”

انہوں نے واضح کیا کہ اے آئی ڈاکٹرز کی جگہ نہیں لیتی بلکہ ان کی مدد کے لیے ہے۔ان کے مطابق، “اے آئی خود فیصلے نہیں کرتی، بلکہ معلومات فراہم کرتی ہے۔ حتمی فیصلہ اور علاج کا طریقہ ڈاکٹر کی تشخیص پر ہی منحصر رہتا ہے۔”

یہ نظام ابوظہبی کے تمام اسپتالوں اور کلینکس کے نیٹ ورک سے منسلک ہے، جس کے ذریعے ہر ڈاکٹر کو مریض کا مکمل طبی ریکارڈ فوراً دستیاب ہو جاتا ہے۔

ابراہیم الجلاف کے مطابق، “تمام اسپتال اور کلینکس اس رسک پورٹل سے جڑے ہوئے ہیں۔ چاہے مریض پہلی بار کسی ڈاکٹر سے ملے، اس کا مکمل 360 ڈگری ہیلتھ پروفائل فوراً سامنے آجاتا ہے۔”

ابوظہبی کا اے آئی نظام بڑے لسانی ماڈلز (Large Language Models) پر بھی مشتمل ہے جو حقیقی وقت میں ڈاکٹرز کی مدد کرتے ہیں۔

ابراہیم الجلاف نے بتایا کہ “فی الحال ہمارے دو لسانی ماڈلز کام کر رہے ہیں۔ پہلا ماڈل ایک ذہین فزیشن اسسٹنٹ کی طرح ہے جو مریض کے ریکارڈز کو اسکین کرکے مشاورت کے دوران سب سے اہم معلومات اجاگر کرتا ہے۔”

دوسرا ماڈل ‘صحتنا’ (Sahatna) موبائل ایپ میں شامل ہے، جو عام صارفین کو سادہ زبان میں صحت سے متعلق سوالات کے درست، اے آئی پر مبنی جوابات فراہم کرتا ہے۔

محکمہ صحت کے مطابق، اس جدید اے آئی سسٹم کے ذریعے ابوظہبی پیشگی طبی تشخیص (Predictive Medicine) کو اپنے ہیلتھ کیئر وژن کا بنیادی حصہ بنانا چاہتا ہے تاکہ بیماریوں کی جلد نشاندہی، بہتر علاج اور زیادہ صحت مند معاشرہ ممکن بنایا جا سکے۔

یہ خبر بھی پڑھیں:

مستقبل کی بیماریوں کی شناخت کے لیے اے آئی ماڈل تیار



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top