خون ہمارے جسم میں سپر ہائی وے کی طرح کام کرتا ہے۔ خون کے ذریعے اہم غذائی اجزا اور آکسیجن سمیت سب کچھ دل اور دماغ سے مسلز اور جِلد تک پہنچتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اچھی صحت کے لیے خون کا درست بہاؤ بہت ضروری ہوتا ہے۔ ہمارے جسم کے اندر 60 ہزار میل تک خون کی شریانوں کا نظام پھیلا ہوا ہے جس کے ذریعے ہر حصے تک خون پہنچتا ہے۔
تمباکو نوشی، ورزش نہ کرنے، پانی کم پینے یا زیادہ جسمانی وزن سے خون کے بہاؤ پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اچھی خبر یہ ہے کہ چند غذاؤں سے جسم میں خون کی گردش کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
چقندر
چقندر میں نائٹریٹ نامی جز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو جسم میں جاکر نائٹرک آکسائیڈ میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ نائٹرک آکسائیڈ سے خون کی شریانیں کشادہ ہوتی ہیں جس سے اعضا اور ٹشوز تک خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔ تحقیقی رپورٹس میں یہ بھی دریافت کیا گیا ہے کہ چقندر کے جوس کو پینے سے بلڈ پریشر کو کم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
بیریز
اسٹرا بیری، بلیو بیری اور دیگر بیریز میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ یہ اینٹی آکسائیڈنٹس خاص طور پر anthocyanin نامی اینٹی آکسائیڈنٹ خون کی شریانوں کے لیے بہت زیادہ مفید ہوتا ہے۔ اس اینٹی آکسائیڈنٹ سے شریانوں کی دیواروں کو تحفظ ملتا ہے اور انہیں تنگ ہونے سے بچانے میں مدد ملتی ہے۔
مچھلی
مچھلی کو دل کی صحت کے لیے مفید قرار دیا جاتا ہے اور اس کی وجہ اس میں موجود اومیگا 3 فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں۔ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز خون کے بہاؤ کو درست رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔ مچھلی کھانے سے بلڈ پریشر کی سطح میں بھی کمی آتی ہے جس سے بھی شریانوں کو صاف رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
انار
انار میں متعدد غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں، خاص طور پر اینٹی آکسائیڈنٹس اور نائٹریٹس، جن سے خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔ انار کھانے سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے اور شریانیں کشادہ ہوتی ہیں، جس سے زیادہ مقدار میں آکسیجن اور غذائی اجزا مسلز اور دیگر ٹشوز تک پہنچتے ہیں۔
لہسن
لہسن میں موجود allicin نامی سلفر مرکب خون کی شریانوں کو پرسکون رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ غذا میں لہسن کے استعمال سے خون کا بہاؤ زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
اخروٹ
اخروٹ میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کی ایک قسم alpha-linolenic ایسڈ کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ یہ ایسڈ خون کی گردش کو درست رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 8 ہفتوں تک اخروٹ کھانے سے خون کی شریانوں کی صحت بہتر ہوتی ہے اور ان کی لچک برقرار رہتی ہے جبکہ بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے۔
انگور
انگور کھانے سے شریانوں کی صحت بہتر ہوتی ہے اور خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ انگور میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے خون کی شریانیں پرسکون ہوتی ہیں اور زیادہ مؤثر انداز سے اپنا کام کرتی ہیں۔ انگور کھانے سے خون میں موجود ورم کی روک تھام ہوتی ہے جس سے بھی بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔
ہلدی
ہلدی کو ورم کش سمجھا جاتا ہے اور تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ ہلدی میں موجود curcumin نامی جز جسم میں نائٹرک آکسائیڈ بننے کا عمل تیز کرتا ہے۔ نائٹرک آکسائیڈ سے خون کی شریانیں کشادہ ہوتی ہیں اور خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔
پالک
نائٹریٹ سے بھرپور غذائیں جیسے پالک کے استعمال سے بھی خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔ پالک کے استعمال سے خون کی شریانیں کشادہ ہوتی ہیں اور زیادہ خون ان میں سے گزر پاتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پالک کے استعمال سے شریانوں کی لچک برقرار رہتی ہے اور بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے۔
ترش پھل
مالٹے اور دیگر ترش پھلوں میں وٹامن سی اور ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو جسمانی ورم کو کم کرتے ہیں اور خون کی گردش بہتر ہوتی ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مالٹے کا جوس پینے سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے اور خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔
سرخ مرچ
سرخ مرچ کا استعمال کھانے کا ذائقہ بہتر بنانے کے لیے کیا جاتا ہے اور اس میں موجود مرکبات سے شریانوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے اور خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔