اسپرین کو عام طور پر دل کے دورے کی روک تھام کے لیے جانا جاتا ہے، لیکن ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا کہ ہے کہ یہ دوا کولوریکٹل کینسر کے خطرات کو کم کرنے سے بھی تعلق رکھتی ہے۔
جاما اونکولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں 1 لاکھ 7 ہزار 655 مرد اور خواتین کا تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ تک جائزہ لیا۔
میساچوسیٹس جنرل ہاسپٹل، ہارورڈ میڈیکل اسکول اور واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے محققین کو مطالعے میں معلوم ہوا کہ اسپرن کا مسلسل استعمال کا تعلق کولوریکٹل کینسر کے خطرات میں کمی سے پایا گیا، بالخصوص ان لوگوں کے لیے جو غیر صحت بخش طرزِ زندگی رکھتے ہیں۔
غیر صحت بخش طرزِ زندگی میں بلند باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی)، زیادہ تمباکونوشی اور شراب نوشی، جسمانی سرگرمیوں کا کم کیا جانا اور خراب غذا شامل ہیں۔
نیو یارک یونیورسٹی لینگون میڈیکل سینٹر سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر مارک سیگل (جو اس تحقیق میں شامل نہیں تھے) کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق مسلسل اسپرن کی ہلکی خوراک اور کولون کینسر میں کمی کے درمیان تعلق دکھاتی ہے۔
تحقیق کے سربراہ مصنف ڈینیئل سِکاوی کا کہنا تھا کہ محققین نے دیکھا کہ وہ افراد جن کا سب سے کم صحت مند طرزِ زندگی تھا ان کو اسپرن کے استعمال سے سب سے زیادہ فائدہ تھا۔