موٹاپا کس کو پسند ہوتا ہے ؟ یہ نہ صرف ظاہری شخصیت کو تباہ کردیتا ہے بلکہ یہ امراض کی جڑ بھی ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس سے ذیابیطس، بلڈپریشر، امراض قلب اور فالج غرض کہ لاتعداد بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
اور یہ تو سب کو ہی معلوم ہے کہ موٹاپا اب ایک عالمی وباءبن چکا ہے مگر وزن میں کمی کا کوئی جادوئی حل نہیں بلکہ طرز زندگی میں تبدیلی ہی سے آپ اپنی شخصیت میں جادوئی تبدیلی لاسکتے ہیں۔
تاہم کیا آپ کے خیال میں کم کھانا ہی جسمانی وزن کم کرنے کا بہترین طریقہ ہے ؟ تو ایسا بالکل نہیں درحقیقت اپنی پلیٹوں کو پھلوں، سبزیوں، نٹس اور دیگر سے بھر کر آپ چربی گھلانے کا عمل زیادہ تیز کرسکتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق زیادہ فائبر والی غذائیں جیسے سبز پتوں والی سبزیوں کو اپنی روز مرہ کی غذا میں شامل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، جو نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہیں۔ پالک، مولی، سرسوں اور میتھی کے پتے وزن میں کمی کے لیے بہترین ہیں۔
چقندر
سب سے کم کیلوریز چقندر میں پائی جاتی ہے، اس کے استعمال سے ناصرف وزن کم ہوتا ہے بلکہ جلد بھی تازہ ہوجاتی ہے۔ آپ چقندر کو کچی یا پکاکر جس انداز میں استعمال کریں یہ صحت کے لیے مفید ہے۔
مولی
صرف مولی کے پتے ہی نہیں بلکہ مولی باضابطہ خود بھی وزن کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے کیونکہ اس میں کیلوریز کی مقدار کم جبکہ فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ہاضمے کے لیے بہترین ہے۔ یہ سوغات وزن کم کرنے کے عمل کو تیز اور آسان بنا دیتی ہے۔
گاجر
گاجر جس کا نام سنتے ہی ذہن میں گاجر کے حلوے کا خیال آتا ہے، یہ بھی وزن کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے لیکن اس کا انحصار آپ پر ہے کہ آپ اسے بطور سلاد استعمال کر رہے ہیں یا بطور میٹھا کھا رہے ہیں۔ اگر آپ اسے بطور سلاد استعمال کریں تو اس میں موجود فائبر اور کاربوہائیڈریٹس کی کم مقدار وزن کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
لہسن
لہسن میں ایک جز الیسین شامل ہوتا ہے جس کے بارے میں طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں ان خلیات کی کارکردگی بہتر اور تحفظ ملتا ہے جو چربی کے ذخائر کو گھلانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ لہسن کا غذا میں استعمال چربی کو گھلا کر مرد و خواتین کو توند نکلنے کی مشکل سے بچانے میں انتہائی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
جو
جو کے دلیے کا ناشتے میں استعمال معمول بنالیا جائے تو کولیسٹرول کی سطح کو بڑھنے سے روکنے میں مدد ملتی ہے۔ اس میں شامل فائبر چربی کو گھلانے میں مدد دے کر میٹابولزم کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے اور آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور جنک فوڈ کا استعمال کم ہوجاتا ہے۔
گریپ فروٹ
یہ مانا جاتا ہے کہ چربی کے خلاف مزاحمت کرنے والی منفرد کیمیائی خصوصیات کی بناءپر یہ پھل موٹاپے پر قابو پانے کے لیے بہترین ہے۔ وٹامن سی سے بھرپور اس پھل سے انسولین کی سطح میں کمی میں مدد ملتی ہے جس کے نتیجے میں جسم میں چربی کو جمع ہونے سے روکنے میں مدد ملتی ہے اور جسمانی وزن میں کمی آتی ہے۔
سیب
کہا جاتا ہے کہ ایک سیب روزانہ ڈاکٹر کو دور رکھے مگر یہ موٹاپے سے بھی بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ سیب میں ایک کیمیکل پیسٹین موجود ہوتا ہے جو آپ کے خلیات میں موجود چربی کی مقدار کو اتنا کم کردیتا ہے کہ اسے ہضم یا جذب کرنا آسان ہوجاتا ہے جبکہ سیب کم کیلیوریز کے ساتھ پیٹ بھرنے کا بہترین ذریعہ بھی ہے جس سے موٹاپے کا امکان خودکار طور پر کم ہوجاتا ہے۔
امرود
جہاں سبزیاں وزن کم کرنے میں مدد گار ہیں وہیں پھل بھی بے حد فائدہ مند ہے۔ امرود میں موجود فائبر کی مقدار روز مرہ کی درکار مقدار کا تقریباً 12 فیصد پورا کرتی ہے۔
کیلے
کیلے میگنشم کے حصول کا بہترین ذریعہ سمجھے جاتے ہیں۔ یہ جز توانائی کی پیداوار اور اعصابی افعال کو معمول پر رکھنے کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ پٹھوں میں لچک کو بھی فروغ دیتا ہے اور جسم کو انسولین کے استعمال میں مدد بھی فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ میگنشیم کیلشیئم کو جذب کرنے اور اس کی سطح متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے جو جسمانی وزن میں کمی کے لیے بہت اہم ہے۔
بلیو بیریز
وٹامن سی کے حصول کا بہترین ذریعہ سمجھے جانے والی بلیو بیریز موٹاپے کی روک تھام کے لیے زبردست تصور کی جاتی ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق وٹامن سی کا زیادہ استعمال جسمانی وزن کو متوازن رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ناشپاتی
موٹاپے کی شکار خواتین ایک دن بھر میں تین چھوٹی ناشپاتیاں کھائیں تو ان کے جسمانی وزن میں کچھ عرصے بعد نمایاں کمی آتی ہے۔ اس پھل کو کھانے والے عام طور پر زیادہ کیلیوریز اپنے جسم کا حصہ نہیں بناتے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اگر کسی میٹھی چیز کی خواہش ہورہی ہو تو چینی سے بنی شے کی بجائے ناشپاتی کا استعمال بہترین ثابت ہوتا ہے جس میں کیلیوریز کم ہوتی ہیں جبکہ فائبر بہت زیادہ ہوتا ہے جو پیٹ کو جلد بھر دیتا ہے۔