فاسٹ بولر احسان اللہ کے والد عبدالنصیر نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے اپیل کی ہے کہ ان کے بیٹے کا ری ہیب نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں کرکے کیرئیر کو ختم ہونے سے بچایاجائے۔
احسان اللہ گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے کہنی کی انجری کا شکار ہیں، اس دوران ان کا آپریشن بھی ہوا اور انگلینڈ میں ان کا چیک اپ بھی کرایا گیا جس کے بعد پی سی بی کی ایک کمیٹی نے احسان اللہ کی سرجری اور علاج پر سوالات اٹھائے اور پھر ان کے طویل ری ہیب کی تجویز دی۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے اس معاملے پر ایکشن لیا اور ان کی مکمل دیکھ بھال کے احکامات دیے اور احسان اللہ کا ری ہیب ان کے آبائی شہر سوات میں کرانے کا فیصلہ کیا تھا ۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ احسان اللہ کے والد عبدالنصیر نے کہا کہ سوات میں میرے بیٹے کی اچھی دیکھ بھال نہیں ہو رہی، بیٹے کا ری ہیب این سی اے میں کیا جائے کیونکہ سوات میں سہولیات نہیں ہیں اور بہترین ڈاکٹرز بھی میسر نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے بیٹے کا کیرئیر بچانے کے لیے اسے این سی اے میں بلائیں اور یہاں لاہور میں ہی اسے بند کردیں تاکہ اس کا علاج مکمل ہو سکے اور وہ کھیلے، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے سوات میں ری ہیب کا کہا ان کے شکر گزار ہیں لیکن سوات میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بیٹے کیرئیر داؤ پر ہے۔
کرکٹر کے والد نے بتایا کہ ڈائریکٹر اکیڈمیز ندیم خان سے ملاقات کرکے احسان کو این سی اے لانے کی درخواست کی ہے اور محسن نقوی سے بھی درخواست ہے کہ وہ احسان کا بہترین علاج کروائیں۔
دوسری جانب لاہور میں احسان اللہ کی کرکٹ اکیڈمی کے کوچ ملک نصر کا کہنا ہے کہ باقی انجرڈ کھلاڑیوں کی طرح احسان اللہ کا ری ہیب این سی اے سے کروایا جائے، پی سی بی نے انجرڈ کھلاڑیوں کو مقامی ہوٹل میں بہترین رہائش بھی دی ہے، احسان اس وقت پاکستان کا تیز ترین بولر ہے اس کا کیرئیر داؤ پر لگادیا ہے، پی سی بی سے درخواست ہے کہ احسان کا کیرئیر بچائیں۔