کیا خشک میوہ جات کے استعمال سے ذیابیطس ختم ہو جاتی ہے؟ اہم تحقیق آگئی

کیا خشک میوہ جات کے استعمال سے ذیابیطس ختم ہو جاتی ہے؟ اہم تحقیق آگئی


ایک طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ قدرتی ثابت پھل کھانے کے بجائے اگر خشک میوہ جات کا متواتر استعمال کیا جائے تو اس سے ذیابیطس ہونے کے امکانات نمایاں طور پر کم ہوتے ہیں۔

خشک میوہ جات کو متعدد طبی اور جسمانی فوائد کے لیے پہنچانا جاتا ہے، یہ نہ صرف ذہنی صحت کے لیے بہتر ہوتے ہیں بلکہ یہ اچھی غذائیت سے بھی بھرپور ہوتے ہیں، جس سے کئی طبی فوائد ہوتے ہیں۔

طبی جریدے بی ایم سی نیوٹریشن میں شائع تحقیق کے مطابق برطانوی ماہرین نے 5 لاکھ افراد پر تحقیق کی، جنہوں نے خشک میوہ جات کا استعمال کیا۔

ماہرین نے مذکورہ افراد کی صحت اور ان میں ذیابیطس کے خطرے کے امکانات کا ذیابیطس کے مریضوں سے موازنہ کیا اور پھر نتائج اخذ کیے۔

ماہرین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ جن افراد کو پہلے ذیابیطس ہوچکا ہے، ان میں سے کتنے افراد ایسے تھے، جنہوں نے خشک میوہ جات کا استعمال کیا اور کتنے ایسے افراد تھے، جنہوں نے دیگر قدرتی پھلوں کا استعمال کیا۔

ماہرین نے بعد ازاں تمام رضاکاروں کی صحت، ان کے بلڈ میں شوگر کی سطح اور ان میں انسولین کی پیداوار کو بھی جانچا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ خشک میوہ جات میں اگرچہ قدرتی مٹھاس (شوگر) موجود ہوتی ہے، تاہم ان میں پانی کم ہوتا ہے اور ان میں دیگر غذائیتیں بھی ہوتی ہیں جو کہ انسولین کی پیداوار کو بہتر بنانے میں مددگار ہوتی ہیں، اس لیے خشک میوہ جات کھانے سے ذیابیطس ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق مناسب مقدار میں متواتر خشک میوہ جات کا استعمال ذیابیطس ہونے سے بچانے میں مددگار ہو سکتا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ رضاکاروں کے ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ خشک میوہ جات کے استعمال سے ذیابیطس لاحق ہونے کے خطرات 60 فیصد تک کم ہوسکتے ہیں۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top