پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں تناؤ برقرار، پی پی کا اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار

پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں تناؤ برقرار، پی پی کا اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار


پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں تناؤ برقرار ہے،پیپلز پارٹی نے اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما اعجاز جاکھرانی نے کہا ہے کہ حکومتی درخواست پر فلسطین کے حوالے سے پالیسی بیان سننے آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے سندھ مخالف بیانات پر پیپلز پارٹی اپنے مؤقف پر قائم ہے، ابھی تک حکومت سے مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

اعجاز جاکھرانی کا کہنا تھا کہ جب تک بیانات پر معافی نہیں مانگی جاتی واک آؤٹ جاری رہے گا، ہم کسی قسم کی قانون سازی میں حصہ نہیں لیں گے۔

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ اسلامی ممالک کی تجاویز سے مختلف ہے، اسحاق ڈار

اس وقت حکومت اور اس کی بڑی اتحادی جماعت آمنے سامنے کھڑی ہیں اور ان کے لب و لہجے میں شدت آتی جا رہی ہے، ایک کے بعد ایک پریس کانفرنس یا کسی عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے ایک دوسرے کو ہدف تنقید بنانا شروع کر دیا ہے۔

پیپلز پارٹی اگرچہ وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں ہے لیکن اس کی حمایت کے بغیر نہ تو شہباز حکومت قائم ہو سکتی تھی نہ ہی جاری رہ سکتی ہے، قومی اسمبلی میں اگر نمبر گیم کو دیکھا جائے تو ن لیگ کے پاس 125 نشستیں ہیں، پیپلز پارٹی 74 نشستیں رکھتی ہے۔

اگر پیپلز پارٹی کی 74 نشستوں کی حمایت ختم ہو جائے تو حکومت کے پاس صرف 159 نشستیں بچتی ہیں جبکہ حکومت قائم رکھنے کے لئے اسے 169 نشستوں کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ سیلاب کے دوران بلاول بھٹو نے پنجاب کے کچھ علاقوں کا دورہ کیا تو انہوں نے دبے لفظوں میں عوام کو ملنے والے ریلیف پر تنقید کی، سندھ میں پیپلز پارٹی کے سینئر وزیر شرجیل میمن سمیت دیگر نے پنجاب حکومت پر تنقید کی۔

جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس ، شبلی فراز ، طاہر صادق اور علی نواز اعوان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

اس تنقید پرن لیگ کی وفاقی حکومت کی بجائے پنجاب حکومت نے پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ کچھ روز مریم نواز نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے میں چپ رہی، بجلی کے بلوں پر اعتراض کیا گیا، نہروں کا مسئلہ بنایا گیا اور اب سیلاب زدگان کی مدد کو مسئلہ بنایا جا رہا ہے۔

مریم نواز نے کہا تھا کہ پنجاب پر انگلی اٹھانے والوں کی انگلی توڑ دی جائے گی، انہوں نے واضح پیغام دیا کہ آپ کے معاملات میں پنجاب نے کبھی مداخلت نہیں کی تو پنجاب کے معاملات میں بھی مداخلت نہ کی جائے۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top