پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے پی ٹی آئی اور اس کے بانی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح کیا ہے۔
حنیف عباسی نے قومی اسمبلی میں اظہار خیا ل کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اپنے گریبانوں میں جھانکنے کے بجائے دوسروں پر انگلی اٹھاتے ہیں، اداروں پر حملہ آور ہونے والوں کو جواب دینا ہوگا۔
حکومت کے ساتھ کھڑا ہوں یا اپوزیشن کے ساتھ جلد پتہ چل جائے گا، مولانا فضل الرحمن
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے ارکان نہیں چاہتے کہ ان کی جماعت کا بانی عمران خان جیل سے باہر آئے۔ انہوں نے بانی پی ٹی آئی پر الزام لگایا کہ انہوں نے سازش کے تحت پاکستان کو تباہی کی طرف دھکیلا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے اور منتخب منتخب وزیراعظم پھانسی چڑھے،نااہل ہوئے لیکن اداروں کی توقیر پر حرف نہیں آنے دیا۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اسمبلی ارکان کے گرفتاری کے خوف سے چھپ جانے پر افسوس ہوا، اس واقعے نے پوری پارلیمنٹ کا سرشرم سے جھکادیا۔ ہمیں جب بھی پولیس پکڑنے آئی ہم نے گرفتاری دی۔
اسرائیلی میڈیا بانی پی ٹی آئی کے حق میں بات کررہا ہے، بانی پی ٹی آئی نے پہلے بھی دشمن کی سہولت کاری کی ، یہ لوگ کہہ رہے ہیں بانی پی ٹی آئی کو جیل سے باہر نکالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ 9 مئی ایک دن میں نہیں ایک سال سے پلان کے بعد ہوا، ان کی جانب سے جب بھی کسی کو کمزور کرنا ہے تو اس کے دفاعی نظام پر حملہ کیا جاتا ہے۔
تحریک انصاف ملک میں تفریق اورانتشارپھیلارہی ہے، ملک میں تعصب کی آگ منصوبے کے تحت لگائی جارہی ہے، ہماری طرف سے بھی غلط باتیں ہوئیں۔
رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ لاہور سب کا ہے سب وہاں جا سکتے ہیں، ہم نے تو پاکستان کیخلاف ہونی والی سازش کو مقابلہ کرنا ہے، یہ کہتے ہیں وفاق بات نہیں کرے گا تو ہم افغانستان سے بات کریں گے۔
جس کو افغانستان پسند ہے وہ وہاں چلا جائے، جس کو بھارت پسند ہے وہ وہاں چلا جائے لیکن پاکستان کو بدنام نا کریں۔
بانی پی ٹی آئی کا جیل میں رہنا ان کے فائدے میں ہے، فیصل واوڈا
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ٹویٹ چور کی داڑھی میں تنکا ہے، ملٹری ٹرائل ہم نے نہیں کرنا، جو سانحہ 9 مئی میں ملوث ہے ان کا فیصلہ کچھ دن میں آجائے گا۔
حنیف عباسی نے مزید کہا کہ ہمیں 25 سال قید کی سزا سنائی گئی، لیکن ہم نے تو کوئی سڑک بند نہیں کی، میں نے گرفتاری دی اور اسی نظام نے مجھے ریلیف بھی دیا۔ اور شہباز شریف اور نواز شریف نے اسی نظام سے ریلیف پایا ہے، ہم نے کبھی پاکستان مخالف بیان نہیں دیا۔