وائٹ ہاؤس نے وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تصاویر جاری کردیں۔
تصاویر میں وزیرِاعظم اور فیلڈ مارشل کو صدر ٹرمپ کے علاوہ دیگر حکام سے بھی تبادلہ خیال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
جاری تصاویر مجموعی طور پر دونوں ممالک کی طاقتور ترین شخصیات کے درمیان ملاقات کی نوعیت، اہمیت، اور کامیابی کی بہترین عکاسی کرتی ہیں۔ کیمرے میں بند کیے گئے خوشگوار مناظر سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ملاقات نہ صرف مثالی ماحول میں ہوئی بلکہ طرفین کی توقعات پر بھی پوری اتری ہے۔
ایک گروپ فوٹو میں صدر ٹرمپ کو اپنے مخصوص انداز میں ‘تھمبز اپ’ کا اشارہ بھی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

امریکی صدر نے دونوں شخصیات کو جمعرات کے روز اوول آفس مدعو کیا تھا جہاں ان کے مابین تقریباً ایک گھنٹہ اور 20 منٹ طویل ملاقات ہوئی۔
اس دوران امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیرِ خارجہ مارکو روبیو بھی موجود تھے۔

اس کےعلاوہ فیلڈ مارشل کی امریکی تفتیشی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے سربراہ سے بھی ملاقات ہوئی۔

ملاقات میں کیا ہوا تھا؟
وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق شہباز شریف اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں پاکستان نے قیام امن کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے اُنھیں ’مین آف پیس‘ قرار دیا۔

بیان کے مطابق وزیراعظم نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے زرعی، معدنیات اور توانائی شعبے میں سرکایہ کاری کی دعوت دی۔
ملاقات میں خطے کی صورتحال اور انسدادِ دہشت گردی میں تعاون پر بات کی گئی جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے دہشت گردی کے خاتمے میں پاکستان کے کردار کو تسلیم کرنے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا۔

اس کے علاوہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ سے کہا کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی اور خاص کر فلسطین میں جنگ بندی کروانے میں کردار ادا دیں۔