30 اگست سے 2 ستمبر کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے جس سے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے جیسے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مشرقی پنجاب کے اضلاع لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، اٹک، جہلم اورچکوال میں تیز بارشوں کی پیشگوئی ہے جبکہ وسطی وجنوبی پنجاب کے نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خدشہ ظاہرکیا گیا ہے۔
پانی اُترتے ہی بجلی کی فوری بحالی کریں گے، اویس لغاری
چترال، سوات، بونیر، ایبٹ آباد، پشاور،نوشہرہ کےعلاوہ مالاکنڈ اورہزارہ ڈویژن، گلگت، سکردو، ہنزہ، دیامر، غذر، استوراورگانچھے میں لینڈ سلائیڈنگ اورگلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے کی وارننگ جاری کی گئی ہے جبکہ آزاد کشمیر کے مظفرآباد، باغ، حویلی، کوٹلی اورمیرپورمیں بھی شدید بارشوں کا امکان ہے۔
سندھ کے کراچی، ٹھٹھہ، سجاول، بدین اور تھرپارکر میں بھی بارشیں متوقع ہیں، جہاں شہری سیلاب کا خدشہ ظاہرکیا گیا ہے، حیدرآباد، دادو، سکھر، لاڑکانہ، گھوٹکی، جیکب آباد اورکشموربھی متأثرہوسکتے ہیں۔
بلوچستان کے گوادر، کیچ، پنجگور، لسبیلہ اورقلات میں نشیبی علاقے زیرآب آ سکتے ہیں، محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں اوروام کواحتیاطی تدابیراختیارکرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔