لاہور پولیس نے رواں سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران شہر میں سنگین جرائم میں نمایاں کمی کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2025 کے پہلے نصف میں 12 ہزار 484 سنگین وارداتیں رپورٹ ہوئیں، جو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں واضح کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔
2024 میں اسی مدت کے دوران 24 ہزار 445 جبکہ 2023 میں 39 ہزار 260 سنگین جرائم کی وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ کمی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہتر حکمت عملی اور نگرانی کے باعث ممکن ہوئی۔
ڈکیتی اور راہزنی کے واقعات میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ 2025 کے ابتدائی چھ ماہ میں رابری کے 2 ہزار 443 کیسز رپورٹ ہوئے، جو کہ 2024 کے 7 ہزار 933 اور 2023 کے 23 ہزار 797 کیسز کے مقابلے میں خاصی کم تعداد ہے۔
ڈکیتی کے دوران قتل کے واقعات میں بھی کمی دیکھنے میں آئی۔ رواں برس اب تک ایسے 4 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ 2024 میں 10 اور 2023 میں 13 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
سندھ میں شاپنگ بیگز پر پابندی ، خلاف ورزی پر گرفتاریاں اور جرمانے ہوں گے
گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی چوری کی وارداتوں میں بھی پولیس کو کچھ حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ 2025 میں اب تک موٹر سائیکل چوری کے 6 ہزار 258 کیسز رپورٹ ہوئے، جو 2024 کے 9 ہزار 766 اور 2023 کے 14 ہزار 989 کیسز کے مقابلے میں کم ہیں۔
اسی طرح گاڑی چوری کے کیسز بھی کم ہو کر 637 رہ گئے، جبکہ پچھلے دو برسوں میں یہ تعداد بالترتیب 1128 اور 1441 تھی۔
موٹر سائیکل چھیننے کے واقعات میں بھی کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔ رواں برس اب تک 328 وارداتیں رپورٹ ہوئیں، جبکہ گزشتہ برسوں میں یہ تعداد 774 اور 846 رہی تھی۔ گاڑی چھیننے کے واقعات میں بھی بہتری دیکھنے میں آئی ہے، جہاں 2025 میں اب تک صرف 15 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ 2024 اور 2023 میں یہ تعداد 23 اور 91 رہی تھی۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق بہتر حکمت عملی بنائی اور پٹرولنگ بہتر کی،،، ایسی جگہوں کی نشاندہی کی جہاں جرائم ذیادہ تھے،، 35تھانوں کی حدود میں پٹرولنگ ذیادہ کی، سی سی ڈی سے بھی مدد ملی ہے ہمیں،، سیف سٹی اور ہم مل کر کام کررہے ہیں۔
شہر میں جرائم پر قابو پانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز اور پٹرولنگ نظام کو مزید موثر بنایا جا رہا ہے، تاکہ شہریوں کو ایک محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے