سندھ اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں نے صرف پنجاب میں بجلی کی قیمتیں کم کرنے پر کہا ہے کہ لالی پاپ پر یقین نہیں۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب اور خیبرپختونکوا حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو بجلی بلوں میں فوری ریلیف نہیں دے سکے گی۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت دکھاوے اور لالی پاپ پر یقین نہیں رکھتی۔ پیپلز پارٹی کے مشوروں پر عمل کر کے سندھ کے ذخائر سے سستے پلانٹ لگائے جاتے تو آج بجلی سستی ہوتی۔
صرف پنجاب میں بجلی سستی کیوں، دیگر صوبے پاکستان کا حصہ نہیں؟ مصطفیٰ کمال
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کو دو ماہ کا ریلیف دینے پر 10 ارب روپے کا خرچہ آئے گا۔ خیبر پختونخوا حکومت دو ماہ کا ریلیف دے تو اس کا 8 ارب اور بلوچستان حکومت کا ایک ارب روپے خرچہ آئے گا۔
اس موقع پر مزمل اسلم نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور سندھ سستی بجلی پیدا کرتے ہیں، مہنگی بجلی پنجاب میں پیدا ہوتی ہے۔ پنجاب حکومت نے دو ماہ کا ریلیف دیا، اس کے بعد بجلی پھر مہنگی ہو جائے گی۔