علی امین گنڈا پور نے ملک میں صدارتی نظام اور نئے صوبوں کی بھی حمایت کر دی

علی امین گنڈا پور نے ملک میں صدارتی نظام اور نئے صوبوں کی بھی حمایت کر دی


وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کالا باغ ڈیم کے بعد ملک میں صدارتی نظام کی حمایت کر دی.

سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں صرف اے این پی کو کالا باغ ڈیم سے اختلاف ہے،جو لوگ کہتے ہیں ہماری لاشوں پر کالا باغ ڈیم بنے گا وہ سیاست کر رہے ہیں۔

کالا باغ ڈیم پرعلی امین گنڈاپورکا بیان ذاتی رائے ہے، پارٹی مؤقف نہیں، اسد قیصر

سیاست پر ریاست کو ترجیح دینے کا حامی ہوں ،پیپلز پارٹی اب ڈائیلاگ اور جمہوریت پر یقین نہیں رکھتی،کالاباغ ڈیم سے سندھ اور اے این پی کو مسئلہ ہے ،منگلا ڈیم پر لوگوں کو متبادل جگہ دی گئی۔

سب کے تحفظات دور کرکے کالاباغ ڈیم بننا چاہئے ،میری پارٹی کے لوگ بھی کالاباغ ڈیم پر سیاست کر رہے ہیں ،وزیراعظم کی زیرصدارت آبی ذخائر کی تعمیر سے متعلق ایک میٹنگ ہوئی تھی ،مشورہ دیا تھا کالاباغ ڈیم ریڑھ کی ہڈی ہے ،اس کو کیوں بھولے ہیں۔

این ایف سی کا بوجھ بھی صوبوں کو دیں ،مشورہ دیا کہ بی آئی ایس پی کا منصوبہ صوبوں کو دیں،اس سے کوئی پاؤں پر کھڑا نہیں ہو رہا ، لوگ بڑھتے جارہے ہیں،چاہتا ہوں کہ ایک گھرانے کو 5لاکھ روپے دیں تاکہ وہ کاروبار شروع کرسکیں۔

عید میلاد النبی ﷺکے موقع پر ملک بھر میں 6 ستمبر کو عام تعطیل کا اعلان

علی امین گنڈا پور نے  ملک میں صدارتی نظام کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت کے تحت ملک میں صدارتی نظام ہو نا چاہیے،نئے صوبوں کی بھی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھوٹے صوبے ہوں گے تو گورننس بہترین ہو گی۔

پاکستان واحد ملک ہے جو اتنی بڑی آبادی کیساتھ 4 صوبوں پر چل رہا ہے،سابق گورنرغلام علی میرا سیاسی مخالف تھا لیکن ایک گورنر کی طرح برتاؤ کرتا تھا،گورنر فیصل کریم کنڈی اب بھی پارٹی کے انفارمیشن سیکریٹری لگتے ہیں۔

ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے طلبا کو پاس اور فیل کرنے کا طریقہ کار سخت قرار

فیصل کریم کنڈی کو سمجھایا تھا کہ ایسا مت کریں لیکن وہ سمجھ نہیں رہے،گورنر ہاؤس صوبائی حکومت کا ہے،وہ گورنر ہاؤس میں میری وجہ سے بیٹھے ہیں۔

 



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top