جسٹس جمال مندوخیل

جسٹس جمال مندوخیل


 فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ ادارہ خود شکایت کنندہ ہے وہ کیسے کیس سن سکتا ہے۔

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ  نے کیس کی سماعت  کی، اٹارنی جزل منصور اعوان نے مؤقف اپنایا کہ جب کورٹ مارشل ٹرائل ہوتا ہے تو اس کا پورا طریقہ کار ہے، ملٹری ٹرائل کیسے ہوتا ہے  ،ریکارڈ عدالت کے پاس ہے۔

سپریم کورٹ کا ملٹری کورٹس کیس آئندہ دو سماعتوں پر مکمل کرنے کا عندیہ

جسٹس جمال مندوخیل  نے کہا کہ ہم اپیل کی بات اس لیے کر رہے ہیں کہ کیونکہ یہ بنیادی حق ہے، اٹارنی جزل نے کہا کہ خواجہ صاحب دلائل مکمل کریں تو میں مزید بات کروں گا،  کلبھوشن کیس میں ایک مسلئہ اور تھا، سیکشن تھری میں فئیر ٹرائل اور وکیل کا حق ہے۔

جسٹس جمال نے کہا کہ آئین میں بنیادی حقوق دستیاب ہیں، ہمارے سامنے اس وقت وہ مسئلہ ہے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب فل کورٹ میں یہ معاملہ آیا تھا تو عدالت نے ہی تین آپشنز دئیے تھے۔

سیاست کر لیں یا وکالت ، حامد خان کی عدم حاضری پر سپریم کورٹ کے ریمارکس

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ وہ تین آپشنز موجود ہیں اپیل کا حق ہے یا نہیں یہ بتائیں، جسٹس محمد مظہر نے کہا کہ اس وقت ہمارا فوکس اپیل پر نہیں تھا،  اگر کسی کو فئیر ٹرائل کا حق دیتے ہیں اس میں مسئلہ کیا ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ اگر کوئی جج چھٹی پر چلا جائے تو آسمان سر پر اٹھا لیا جاتا ہے کہ ٹرائل لیٹ ہو رہا ہے ، حکومت سویلینز کو اپیل کا حق دے گی تو کونسا مسئلہ پیدا ہو گا۔

جسٹس جمال مندوخیل  نے ریمارکس دیے کہ ملٹری کورٹس کے ٹرائل کا ریکارڈ تو ہم بھی نہیں دیکھ سکتے، حکومت اپیل کا حق دے رہی ہے یا نہیں، ادارہ خود شکایت کنندہ ہے وہ کیسے کیس سن سکتا ہے، کیا وفاق اور صوبوں کو اپنے ادارے پر اعتماد نہیں۔

طلبا کے حقوق متاثر ہو رہے ہیں، اس معاملے کو کوئی نہیں دیکھ رہا، اسلام آباد ہائیکورٹ

اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ جوڈیشل سسٹم کا حصہ آپ بھی ہیں میں بھی ہوں، ہم نے مل کر اس سسٹم کو ٹھیک کرنا ہے، جسٹس امین الدین نے کہا کہ اگر خواجہ صاحب کے دلائل آج مکمل ہو گئے تو آپ کو کل سن لیں گے، جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ خواجہ صاحب تو کل کی بھی امید لگائے بیٹھے ہیں ، بعد ازاں عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

 



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top