بجٹ

بجٹ


اسلام آباد (زاہد گشکوری ، مجاہد حسین ، ابوبکر خان) موجودہ مالی سال کے بجٹ کا غریب عوام سے کوئی تعلق ہے؟ ہم انوسیٹی گیٹس کی ٹیم نے اس سوال کا عوام، تجزیہ نگاروں اور اپنی تفتیش کے توسط براہ راست کھوج لگانے کی کوشش کی ہے۔

تقریباً ہر سال کی طرح موجودہ سال کے مالی بجٹ کو بھی آئی ایم ایف کا تیارکردہ بجٹ ہی قرار دیا جا رہا ہے جو ٹیکنیکل ٹرمینالوجیز سے تو کھچا کھچ بھرا ہوا ہے لیکن عملی طور پر عام آدمی کے لیے اُتنا ہی غیر فائدہ مند ہے جتنا گذشتہ دس برسوں سے دیکھا اور پرکھا جا رہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا وزیر اعظم کو خط، بجٹ میں کراچی کو جائز حصہ نہ ملنے کا شکوہ

ہمیشہ کی طرح تنخواہ دار طبقہ اس مرتبہ بھی تنخواہوں میں بڑے اضافے کا خواہش مند تھا اور معاشی ماہرین ملک میں تیزی کے ساتھ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر یہ اندازے لگارہے تھے کہ اگلے سال کے مالی بجٹ میں نہ صرف تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے گا بلکہ عام دیہاڑی دار مزدوروں اور چھوٹے موٹے کام کرنے والوں کی ماہانہ اُجرت میں بھی اضافہ کیا جائے گا لیکن تنخواہوں میں بھی معمولی اضافہ کیا گیا۔ اسی طرح تنخواہ دار طبقہ بھی ریلیف سے محروم رہا۔

بجٹ پر سابق وزیر خزانہ مفتاع اسماعیل کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنی تنخواہوں میں تو بڑا اضافہ کیا لیکن غریبوں کو کچھ نہیں دیا۔

2022 سے جون 2025 تک صرف کراچی شہر کے حالات پر نظر ڈالی جائے تو مہنگائی اور بیروزگاری کی کوکھ سے جنم لینی والی مایوسی کے اثرات کو عام شہریوں کی زندگیوں پر واضح دیکھا جا سکتا ہے۔

حکومت کی اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کا جنوبی پنجاب کیلئے بجٹ پر تحفظات کا اظہار

جون 2022 میں کراچی میں صرف ایک مہینے کے اندر ڈکیتی کی 5288 وارداتیں ہوئیں۔ کراچی کی سڑکوں پر ڈاکووں نے 2792  موٹر سائیکلیں اور 159 گاڑیاں چھین لی گئیں ، ایک ہزار سے زائد افراد سے موبائل فون چھین لیے گئے، ان وارداتوں کے دوران مزاحمت پر چالیس افراد قتل ہوئے۔ کراچی میں ہر سال اوسطاً چھ ہزار افراد مسلح ڈکیتیوں کا شکار ہوتے ہیں۔

دوسری جانب پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں ڈکیٹی اور چوری کی وارداتوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری رہا،لاہور میں صرف رمضان کے مہینے میں شہر میں مسلح ڈکیتی کی 384 وارداتیں ہوئیں۔ رواں سال کے ابتدائی دو ماہ یعنی جنوری اور فروری میں دو ہزار موٹر سائیکلیں اور262  گاڑیاں چوری ہوئیں۔

معاشی بدحالی اور بڑھتا ہوا عدم تحفظ کا احساس صرف کراچی تک ہی محدود نہیں بلکہ بیروزگاری اور معاشی عدم توازن سے جرائم کی طرف مائل کرنے والی نفسیات اسلام آباد جیسے خوشحال اور انتظامی طور پر مستحکم شہر کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے۔

گذشتہ ماہ جون کے ایک ہی ہفتے میں اسلام آباد سے 42  گاڑیاں چوری ہوئیں ، 11  مسلح ڈکیٹیاں ہوئیں اور چار افراد کو قتل کیا گیا۔

تشویشناک امر یہ ہے کہ ایک جانب غربت میں اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری طرف امراء کرپشن اور روزمرہ اشیاء کی ذخیرہ اندوزی سے اربوں روپے کما رہے ہیں۔ وزیراعظم نے گزشتہ برس عوام سے وعدہ کیا تھا کہ اگلا بجٹ عوامی ہو گا لیکن اگر جزئیات کو دیکھا جائے تو موجودہ بجٹ بھی امیر آدمی اور ایسے کرداروں کا فائدہ دینے والا بجٹ ہے جو کرپشن کرتے ہیں، ذخیرہ اندوزی سے مال بناتے اور ریاست کو ٹیکس بھی نہیں دیتے۔

عام طور پر کہا جاتا ہے کہ آئی ایم ایف کی ہدایت پر بنایا گیا بجٹ ہے۔جب آئی ایم ایف اشرافیہ کی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا کہتا ہے تو اس پر عمل نہیں ہوتا، مثال کے طور پر موجودہ بجٹ میں اشرافیہ اور بااثر حلقوں کو 5840 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جبکہ گزشتہ برس یہ 3880 ارب تھی۔

سولر پینلز پر ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اسحاق ڈار

حالیہ بجٹ کو عوام نے غریب دشمن قرار دیا ہے ، اسلام آباد کے سیکٹر جی الیون کے ساتھ جُڑی ہوئی میر آبادی کے رہائشی یسین جوئیہ 1986 سے میر آبادی میں کرائے کے مکان میں مقیم ہیں۔ یسین جوئیہ جو خود بیمار ہیں اور اگلے مہینے پمز ہسپتال میں اِن کے جگر کا آپریشن ہو گا لیکن اِن کے پاس ادویات خریدنے کے پیسے کہاں سے آئیں گے، ان کا کہنا ہے کہ ہماری آمدن بہت کم ہے ، مہنگائی بہت زیادہ ہے ، بجٹ میں غریب کیلئے کچھ نہیں ، اسلئے اس بجٹ سے کوئی بھی خوش نہیں۔

اسی آبادی میں سکندر حیات بھی کافی عرصے سے رہائش پذیر ہیں اور پیشے کے لحاظ سے گھروں میں لگنے والے پتھروں کی رگڑائی کے ماہر ہیں۔ سکندر حیات سے جب بجٹ اور اس کی گزربسر کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تو اس نے بھی بجٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں امیروں کیلئے بہت کچھ ہے لیکن ہم غریبوں کیلئے کچھ نہیں رکھا گیا۔

دوسری جانب وزیر خزانہ سمیت حکومتی عہدیداربجٹ کو متوازن اور موجودہ معاشی صورت حال میں بہترین بجٹ قرار دے رہے ہیں اور اُمید کر رہے ہیں ، ٹیکس کا دائرہ بڑھانے سے معاشی صورتحال مزید بہتر ہو گی۔

 



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top