اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عدالتوں اور انتظامیہ سے ہمیں کوئی توقع ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے جو کرنا ہے خود کریں گے۔
پشاور میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے ٹھوس حکمت عملی بنانے کے لیے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کا جرگہ منعقد ہوا۔ جس میں رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت اور دیگر نے شرکت کی۔
اس موقع پر شیر افضل مروت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں ظلم کا نظام ہے اور پی ٹی آئی کے قائدین آپس میں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کو آگے بڑھنے سے روک رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ہم نے جو حکومت بنائی ہے۔ کارکنان اور لوگ ان کے خلاف باتیں کررہے ہیں۔ جبکہ وزرا پر کرپشن کے الزامات لگ رہے ہیں۔ ہمارے اپنے لوگ ہی اس حکومت پر ناقص کارکردگی کا الزام لگا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 50 ہزار سے زائد پاکستانیوں کے عراق میں غیرقانونی طور پر مقیم ہونے کا انکشاف
شیر افضل مروت نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کو بتاؤں گا کہ جن پولیس اہلکاروں نے ہماری پارٹی پر ظلم کیا۔ اور میں لوگوں کو بڑے فخر سے بتایا کرتا تھا کہ ان پولیس افسران کو ہم ہتھکڑیاں لگا کر جیل میں ڈالیں گے لیکن ان پولیس اہلکاروں کو خیبر پختونخوا حکومت نے انعامات اور ایوارڈز دیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے خان کو اکیلا چھوڑ دیا ہے کیونکہ ہم آپس میں لگے ہوئے ہیں۔ خان کی رہائی کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کر رہا۔ میں ایسے احتجاج کا حصہ نہیں بنوں گا جو لولا لنگڑا ہو۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ ہم سب کو اپنے حقوق کے لیے نکلنا ہو گا۔ اور ظلم کے اس نظام کے خلاف آواز بلند کرنا ہو گی۔ اب فری خان دو مہم شروع کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتوں اور انتظامیہ سے ہمیں کوئی توقع نہیں۔ لہذا اب جو کرنا ہے خود کریں گے۔ اگر لوگ میرے ساتھ نکلے تو کسی عدالت کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ 25 کروڑ عوام میں اگر 25 لاکھ لوگ بھی ساتھ نکلیں تو ظلم کی زنجیروں کو توڑ دیں گے۔