آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج دنیا کی تمام دہشت گرد تنظیموں اور پراکسیز کی آماجگاہ بن چکی ہے،یی ہم کسی عالمی تنازعہ کا حصہ نہیں بنیں گے، دنیا میں امن و استحکام کیلئے کردار ادا کرتے رہیں گے۔
مارگلہ ڈائیلاگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں دنیا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔غلط اور گمراہ کن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ اہم چیلنج ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر معیشت ،افواج اور ٹیکنالوجی میں بے انتہا تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔پرتشدد غیر ریاستی عناصر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی عالمی چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی نے معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔قوانین کے بغیر نفرت انگیز بیانات سیاسی اورسماجی ڈھانچے کو غیر مستحکم کرتے رہیں گے۔ قواعد وضوابط کے بغیر آزادی اظہار رائے معاشروں کیلئے نقصان کاباعث بن رہی ہے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر مذہبی، فرقہ وارانہ اور نسلی بنیادوں پر تقسیم بڑھ رہی ہے،عدم مساوات ،عدم برداشت سے دنیا میں تقسیم بڑھ رہی ہے۔موسمیاتی تبدیلی کے باعث منفی اثرات بھی چیلنج ہیں۔
دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، آرمی چیف
انہوں نے کہا کہ مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کیلئے جامع بارڈر مینجمنٹ رجیم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔امید ہےافغان عبوری حکومت دہشتگردی کیخلاف سرزمین کا استعمال نہیں ہونے دےگی۔
ان کا کہنا تھا کہ عزم استحکام نیشنل ایکشن پلان کا ایک اہم جزو ہے، اس کا مقصد دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے ۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بھارتی انتہا پسندانہ نظریے کی وجہ سے امریکا ،برطانیہ اور کینیڈا میں بھی اقلیتیں محفوظ نہیں۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت بھی ہندوتوا نظریے اور پالیسی کا تسلسل ہے۔ مقبوضہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ناگزیر ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر متعدد بارامداد روانہ کی۔پاکستان نے ہمیشہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی امن کی خاطر2لاکھ 35ہزار پاکستانی یواین امن مشن میں کردار ادا کرچکے ہیں۔ یواین امن مشن میں 181 پاکستانیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 24کروڑ عوام کا ملک ہے ،یہاں کی لگ بھگ 63فیصد آبادی 30سال سے کم عمرافرادکی ہے ۔ پاکستان بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور زراعت کی پیداوار کے حوالے سے بڑا ملک بن کر ابھرا ہے ،پاکستان میں نادر معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فری لانسنگ کی مد میں عالمی سطح پر اہم ملک ہے ،پاکستان یورپ ، سینٹرل ایشیا اور مڈل ایسٹ میں تجارت کیلئے اہمیت کا حامل ہے ۔پاکستان خطے اور عالمی امن کیلئے اپنا مثبت کردار ہمیشہ ادا کرتا رہے گا۔