پاکستان تحریک انصاف اور جے یو آئی کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے تاحال ڈیڈلاک برقرار ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان متعدد فیصلوں کی وجہ سے پی ٹی آئی رہنمائوں سے ناراض ہیں،اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس میں بھی مولانا فضل الرحمان گلے شکوے کرتے رہے جس پر پی ٹی آئی رہنمائوں نے مولانا کو منانے کی بھر پور کوشش کی۔
آئیں ملکر معاملات کو سلجھائیں ، حکومت کی پھر تحریک انصاف کو مذاکرات کی پیشکش
یاد رہے کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی نے ایک ساتھ چلنے کے لئے 5، 5 ارکان پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی بنائی تھی، دونوں کمیٹیوں کے مابین مذاکرات کیلئے اجلاس کی تاریخ طے کی گئی مگر جے یو آئی پیچھے ہٹ گئی جس کی وجہ سے ڈیڈلاک ختم نہیں ہوا۔
ذ رائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے ملاقات اور اجلاس سے انکار کر دیا، جے یو آئی نے مذاکراتی کمیٹی کا پہلا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی “ہاں ” سے مشروط کر دیا۔
مولانا فضل الرحمن سے اسد قیصر کی ملاقات ، بھر پور اپوزیشن کا کردار ادا کرنے پر اتفاق
اس حوالے سے جے یو آئی مذاکراتی کمیٹی نے تحریک انصاف کو باقاعدہ پیغام بھجوایا ہے کہ مذاکرات کے حوالے سے مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ہوئی اور نہ ہی ہمیں آگے بڑھنے کا کہا گیا ہے۔