راولپنڈی، پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق رکنِ پنجاب اسمبلی سمیابیہ طاہر سمیت دیگرکے خلاف تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی حمایت کرنے پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
میڈیا ذرائع مطابق مقدمہ راولپنڈی کے تھانہ صدر بیرونی میں پولیس افسرسب انسپکٹر محمد عمران کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت کے دوران پولیس اہلکار خصوصی ڈیوٹی پراڈیالہ جیل کے قریب تعینات تھے، جہاں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں نے نجی فیکٹری کے قریب عوامی اسمبلی کا انعقاد کیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ سابق ایم پی اے سمیابیہ طاہر نے اپنی تقریر میں ٹی ایل پی کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت کی اور17 جون، 25 مئی، 26 نومبر اورشیخوپورہ کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے قرارداد پیش کی، جس میں پولیس کی کارروائیوں پرسوال اٹھایا گیا۔
پولیس کے مطابق سمیابیہ طاہرکی تقریرکا متن انتہائی حساس اوراشتعال انگیزنوعیت کا تھا جس سے تعصب کو فروغ ملا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران و اہلکاروں کی ساکھ اورجانوں کو خطرے میں ڈالا گیا۔
پارلیمنٹ کی اہمیت ختم ہوچکی، اسلام آباد جانے کی تیاری کریں، مولانا فضل الرحمٰن
پولیس نے مقدمہ درج ہونے کے بعد سمیابیہ طاہرسمیت دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔