اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی اب زمینی حدود تک محدود نہیں رہی بلکہ خلا کی وسعتوں تک پھیل چکی ہے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے پاکستان کے چوتھے زمینی مشاہداتی خلائی سیارے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے آج خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنا چوتھا زمین مشاہدہ کرنے والا سیٹلائٹ کامیابی سے خلا میں بھیج دیا۔ یہ سیٹلائٹ پاکستان اور اس کے دیرینہ دوست ملک چین کے باہمی تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نیا سیٹلائٹ پاکستان کی تصاویر حاصل کرنے اور دور سے مشاہدہ کرنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔ جبکہ قدرتی آفات سے نمٹنے، خوراک کی حفاظت اور شہری منصوبہ بندی میں مددگار ہو گا۔ اور پاک چین دوستی کو خلا کی بلندیوں پر لے جائے گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ یہ صرف ایک ٹیکنالوجی کی کامیابی نہیں بلکہ قومی حوصلے اور چین کے ساتھ ہماری دوستی کی بلندی کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج صرف ایک سیٹلائٹ نہیں بلکہ ایک خواب، ایک وژن خلا میں بھیج رہے ہیں۔ جو پاکستان کو خلائی سائنس میں قائدانہ مقام پر دیکھتا ہے۔ یہ وژن جدت، شراکت داری اور یقین سے طاقت حاصل کرتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارا مقصد 2035 تک پاکستانی خلائی جہاز کو چاند پر پہنچانا ہے۔ تاکہ ہماری نوجوان نسل کو متاثر کیا جا سکے۔ عالمی ماہرین کی توجہ حاصل کی جا سکے۔ اور پاکستان کو عالمی خلائی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرنے والا ملک بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا خلائی سفر انوکھا نہیں۔ 1961 میں خلائی اور بالائی فضائی تحقیقاتی کمیشن کے قیام سے ہم ان چند ترقی پذیر ممالک میں شامل ہو گئے تھے۔ جنہوں نے سب سے پہلے خلائی ٹیکنالوجی کو اپنایا۔ پچھلی چھ دہائیوں میں یہ ادارہ ایسے سنگ میل عبور کر چکا ہے جن کا تصور بھی مشکل تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کچھ لوگ سسٹم لپیٹنا چاہتے ہیں ، سزائوں کا فیصلہ چیلنج کریں گے ، بیرسٹر گوہر
احسن اقبال نے کہا کہ بدر اول (1990)، پاک سیٹ ایک (2011)۔ پاک ٹیس ایک اے (2018) اور پاک سیٹ ایم ایم ایک (2024) ہماری مسلسل پیش رفت کا ثبوت ہیں۔ آج کا سیٹلائٹ اس سفر کا ایک اور روشن باب ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند، سمندروں سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے۔ اور آج ہم اس دوستی کو خلا میں لے گئے ہیں۔ چین ہمارا آزمودہ دوست ہے۔ جس نے دفاع، معیشت، انفراسٹرکچر اور پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں بھرپور کردار ادا کیا۔ اب یہ تعاون زمینی ترقی سے بڑھ کر خلائی میدان میں داخل ہو چکا ہے۔