پاکستان کو کھل کر ایران کیساتھ کھڑا ہونا چاہیے،مولانا فضل الرحمان

پاکستان کو کھل کر ایران کیساتھ کھڑا ہونا چاہیے،مولانا فضل الرحمان


امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم ایران کیساتھ کھڑے ہیں اور پاکستان کو کھل کر ایران کیساتھ  کھڑا ہونا چاہیے،ہمیں اہل غزہ اور فلسطینیوں کیساتھ  بھی کھل کر کھڑا ہو جانا چاہیے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 60ہزار فلسطینی بھائی شہید ہو چکے ہیں ،مسلمانوں کا خون پی پی کر صیہونی درندوں کا دل نہیں بھر رہا،ہم ملکی داخلی اور خطے کی صورتحال پر دفاعی پوزیشن پر ہیں۔

پاکستان میں موبائل صارفین کی تعداد 20کروڑ تک پہنچ گئی،شزا فاطمہ

بین الاقوامی اداروں کی کوئی طاقت نہیں رہی ،او آئی سی بھی ایک دکھاوا ہے،اقوام متحدہ اور جنرل اسمبلی 5بڑے ممالک کی مناپلی ہے ،آپ کے اندر اس وقت بجٹ بنانے کی صلاحیت بھی ختم ہو گئی ہے،یہ آئی ایم ایف نے بجٹ بنایا ہے اور وزیر خزانہ نے پڑھ کر سنایا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاک بھارت جنگ نہیں ، یہ پاک مودی جنگ تھی ،جنگ میں پاکستان متحد تھا اورمودی کو کوئی تائید حاصل نہیں تھی ،بھارت میں اپوزیشن اور اقلیتوں نے مودی کا ساتھ نہیں دیا،یہ صرف مودی کی جنگ تھی۔

قوم ساتھ تھی تو بہتر نتائج سامنے آئے ،ہمیں خطے کی سیاست پر اچھے نتائج کیلئے اسٹریٹجی بنانا ہو گی،ہمیں خطے میں ایران کو اعتماد میں لینا ہو گا۔

ہم ایران کیساتھ کھڑے ہیں اور پاکستان کو کھل کر کھڑا ہونا چاہیے ،ہمیں کھل کر اہل غزہ اور فلسطینیوں کیساتھ  بھی کھڑا ہو جانا چاہیے ،فلسطین ، لبنان ، شام ، عراق ، ایران اور پھر پاکستان ان کا ایجنڈا ہو سکتا ہے،ایک طرف بھارت بھی پاکستان کیلئے خطرہ ہے۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ

اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہر حکومت بجٹ کو معیشت کی طرف کامیاب قدم کا نام دیتی ہے ،وہ بجٹ بھی دیکھے جس میں جی ڈی پی گروتھ منفی میں چلی گئی تھی ،جو ہدف ہمیں بتایا گیاتھا اس کا 50فیصد بھی حاصل نہیں کر سکے۔

پچھلے بجٹ میں کوئی بڑی اصلاحات یا امید قوم کو نہیں دے سکے ،ہر طرف سے موجودہ بجٹ پر تنقید ہو رہی ہے تو میں کیسے اس پر امید رکھوں ،عمومی رائے کوئی حوصلہ افزا نہیں ہے۔

کسی بھی معیشت کیلئے ضروری ہے کہ اس کو پر امن ماحول ملے ،نائن 11 کے بعد ملک میں لڑائیاں اور قتل و غارت جاری ہے ،نائن الیون کے بعد سے مسلسل بدامنی ہے۔

سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید 460 روپےکی کمی

یہ محسوس ہی نہیں کیا جا رہا کہ یہاں بدامنی ہے اور لوگ محفوظ نہیں ،بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں باعزت لوگ بھتہ دئیے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top