نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں پاکستان کے منہ توڑ جواب پر بھارتی مندوب بوکھلاہٹ میں ہال چھوڑ کر چلا گیا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں پاکستان کے سیکند سیکرٹری محمد راشد نے بھارت کے الزامات کو مسترد کر دیا۔ محمد راشد نے بھارت کو خطے میں دہشتگردی، انسانی حقوق کی پامالی، ریاستی جبر کا اصل ذمہ دار قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 90 ہزار سے زائد قیمتی جانوں کی قربانی دی ہے۔ اور یہ قربانیاں عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہیں۔ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دنیا بھر کی کوششوں میں ایک مضبوط ستون ہے۔
راشد خان نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ملک کی جانب سے دہشت گردی کے بارے میں جھوٹے الزامات، دراصل بار بار جھوٹ دہرا کر اسے سچ بنانے کی کوشش ہے۔ مگر حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک خود دہشت گردی کا سب سے بڑا مرتکب ہے۔ جبکہ یہ خطے کا غاصب اور غنڈہ ہے پورے خطے کو اپنی بالادستی کے عزائم اور انتہا پسندانہ نظریات کی بنیاد پر یرغمال بنائے ہوئے ہے۔ جو بدقسمتی سے نفرت، تقسیم اور تعصب کو ہوا دیتے ہیں۔
سیکنڈ سیکرٹری نے کہا کہ یہ ملک ان ممالک کی صف میں شامل ہے۔ جو غیرقانونی طور پر علاقوں پر قابض ہیں۔ عوام کو ظلم و جبر کا نشانہ بناتے ہیں اور بنیادی انسانی حقوق پامال کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک ایک خفیہ اور سرحد پار دہشت گردانہ نیٹ ورک چلاتا ہے۔ اور اپنے پراکسی عناصر کے ذریعے پاکستان کے اندر اور باہر کارروائیاں کرتا ہے۔ اس کا ایک زندہ ثبوت اس کے حاضر سروس بحریہ کے افسر اور خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ کمانڈر کلبھوشن یادو کی گرفتاری ہے۔
راشد خان نے کہا کہ ہم نے پہلگام واقعے کے حوالے سے بے سروپا اور ناقابلِ فہم دعوے بھی سنے۔ یہ ایک طے شدہ اسکرپٹ بن چکا ہے کہ کسی بھی واقعے کا الزام بغیر کسی ثبوت، منطق یا تحقیقات کے فوری طور پر پاکستان پر لگا دیا جائے۔ پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر سلامتی کونسل کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر پہلگام واقعے کی مذمت کی۔ اور مزید یہ کہ پاکستان نے ایک آزاد اور شفاف تحقیقات کی پیشکش کی۔ بھارت آج تک اس واقعے سے متعلق کوئی ثبوت پیش نہ کر سکا۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کو جواز بنا کر بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے، 7 تا 10 مئی کے دوران پاکستان پر کھلی جارحیت کی گئی۔ جس کے نتیجے میں 54 معصوم شہری شہید ہوئے۔ جن میں 15 بچے اور 13 خواتین شامل تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب،مسلم ممالک نے بائیکاٹ کردیا
سیکنڈ سیکرٹری محمد راشد نے مزید کہا کہ حقیقی ترقی کے لیے خلوص۔ باہمی احترام، مکالمہ اور سفارت کاری ضروری ہیں۔ وہ اصول جنہیں پاکستان ہمیشہ مقدم رکھتا آیا ہے۔ بھارت کو بھی بالآخر یہی راستہ اختیار کرنا ہوگا۔ اگر وہ واقعی امن کا خواہاں ہے۔
پاکستان کے مدلل بیان پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گیا۔ جبکہ بھارتی مندوب کو شدید پریشانی کی حالت میں فون سنتے دیکھا گیا۔ اور بوکھلاہٹ کے عالم میں وہ ہال چھوڑ گیا۔