پاکستان کا بھارت افغانستان مشترکہ بیان پرشدید ردعمل، افغان سفیر دفتر خارجہ طلب

پاکستان کا بھارت افغانستان مشترکہ بیان پرشدید ردعمل، افغان سفیر دفتر خارجہ طلب


اسلام آباد، پاکستان نے بھارت اور افغانستان کے درمیان حالیہ مشترکہ بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے افغان سفیر کو دفترِ خارجہ طلب کر لیا۔

ترجمان دفترِخارجہ کے مطابق اسلام آباد میں تعینات افغان نگران حکومت کے سفیر کو جمعہ کے روز دفترِ خارجہ بلا کر پاکستان کے باضابطہ مؤقف سے آگاہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھارت افغانستان مشترکہ اعلامیے کے مندرجات پر گہری تشویش ہے، خصوصاً اس حصے پر جس میں جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دیا گیا۔

یہ اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں اورکشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقِ خود ارادیت کی کھلی خلاف ورزی ہے، مشترکہ بیان کشمیری عوام کی قربانیوں اورانکی جدوجہد کے منافی ہے۔

دفترِخارجہ کے ترجمان نے افغان نگران وزیرِ خارجہ کے حالیہ بیان کو بھی سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

دہشتگرد گروہ فتنہ الخوارج اورفتنہ الہند افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں، پاکستان نے واضح کیا کہ افغان نگران حکومت اپنی سرزمین کو دہشتگرد سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔

افغان نگران حکومت دہشتگردی کے سدباب کی ذمہ داری پاکستان پرنہیں ڈال سکتی، پاکستان نے گزشتہ چاردہائیوں سے تقریباً 40 لاکھ افغان شہریوں کی میزبانی کی ہےاب جبکہ افغانستان میں امن کی بحالی کا عمل جاری ہے، غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی کا وقت آ چکا ہے۔

بانی پی ٹی آئی اور ان کی جماعت دہشت گردوں کی ہر فورم پر حامی رہی ہے، عطا تارڑ

ترجمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان انسانی بنیادوں پرافغان عوام کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا کیونکہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اورخوشحال افغانستان کا خواہاں ہے۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top