پشاور: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پاکستان اور قبائلی علاقوں کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے۔ دلائل سے وفاق کے ساتھ قبائل کا مقدمہ لڑنا پڑے گا۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں کو ترقی سے محروم رکھا گیا۔ جبکہ پالیسی سازی میں قبائلی نوجوانوں کو شامل کرنا لازمی ہے۔ پاکستان اور قبائلی علاقوں کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کا مسئلہ مرکز اور صوبے کے درمیان فٹبال بن گیا ہے۔ اور جو پیسہ ملتا ہے اس کا آدھا قبائلی اضلاع میں خرچ ہو رہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مد میں 7 ارب روپے مل گئے۔ لیکن پولیس کی بہتری کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیلنجز سے نمٹنے کیلئے قانون کی بالادستی ضروری ہے ، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ دلائل کے ساتھ وفاق کے ساتھ مقدمہ لڑنا پڑے گا۔ لیکن وہ فیصلہ کیسے ہو گا جس میں قبائلی رہنما موجود نہیں ہوں گے۔ جرگے میں قبائلی نوجوانوں اور رہنماؤں کو شامل کرنا ہو گا۔ وفاق سے جرگے میں قبائلی نمائندگی کا مطالبہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو سینیٹ انتخابات کے لیے بیٹھنا چاہیے۔ مشاورت سے سینیٹ انتخابات نہ ہوئے تو 35 آزاد ارکان اسمبلی میں ہیں۔ تاہم ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لیے حکومت کو تجویز دی تھی۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ ابھی اطلاع آئی کہ کوئی سمری وزیر اعلیٰ کی جانب سے موصول ہوئی ہے۔ جبکہ آخری بار وزیر اعلیٰ سے اجلاس طلب کرنے کے معاملے پر بات ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا تھا مجھے پتہ نہیں کہ پہلے اجلاس حکومتی ممبران ریکوزیشن پر ہوتے تھے۔