پارلیمنٹ لاجز میں قائم دکانوں کے صرف 500 روپے ماہانہ کرایے پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی غلام مصطفی شاہ نے سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اتنا کم کرایہ سرکاری وسائل کا مذاق ہے، اگر یہی لینا ہے تو مفت ہی دے دیا جائے۔
یہ بات قومی اسمبلی کی ہاؤس اینڈ لائبریری کمیٹی کے اجلاس میں سامنے آئی، جو ڈپٹی اسپیکر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں پارلیمنٹ لاجز کے انتظامی امور، دکانوں کے کرایہ جات، کیفے ٹیریاز کی حالت اور دیگر معاملات کا جائزہ لیا گیا۔
پارلیمنٹ لاجز کے نئے بلاک کی تعمیر کا منصوبہ 13 سال سے زیر التواء
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر زیر التواء نئے بلاک کی تعمیر کے پراجیکٹ پر کام تیز
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری کا زیر پارلیمنٹ لاجز کے زیر تعمیر نئے بلاک کا دورہ pic.twitter.com/IHjvHRQpe0— Ministry of Interior GoP (@MOIofficialGoP) October 4, 2025
کمیٹی نے کیفے میریاز کی ناقص حالت پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور تجویز دی کہ ان کا انتظام معروف اور اچھی شہرت کی حامل کیٹرنگ کمپنیوں کے سپرد کیا جائے تاکہ اراکینِ پارلیمنٹ اور عملے کو معیاری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
پارلیمنٹ کیفے ٹیریا کے کھانے سے کاکروچ نکل آیا،سپیکر کا سخت نوٹس،ٹھیکہ منسوخ
ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمنٹ لاجز کی لفٹس کی خراب حالت پر بھی تشویش ظاہر کی اور خبردار کیا کہ وہ کسی وقت حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔ اس پر سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ 13 کروڑ روپے کی لاگت سے لفٹس کی مرمت اور دو نئی لفٹس کی تنصیب کا کام جاری ہے، جبکہ تین پرانی لفٹس کی بھی مرمت کی جائے گی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سرونٹس کوارٹرز میں 200 نئے بجلی میٹرز نصب کیے جائیں گے، جس پر تقریباً 20 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔
کمیٹی نے 21 اکتوبر کو پارلیمنٹ لاجز کا دورہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا تاکہ تعمیراتی کام کے معیار اور رفتار کا خود جائزہ لیا جا سکے۔
سی ڈی اے چیئرمین نے یقین دہانی کرائی کہ زیر تعمیر پارلیمنٹ لاجز آئندہ 4 ماہ میں مکمل کر لیے جائیں گے۔
پارلیمنٹ میں ایک مرتبہ پھر چوہوں کی گونج
کمیٹی نے اراکینِ پارلیمنٹ کے لیے گاڑیوں کے اسٹیکرز کے اجرا کی ہدایت بھی دی اور سی ڈی اے، پولیس اور ٹریفک پولیس کے درمیان بہتر رابطے اور نظم و ضبط پر زور دیا۔