لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے ٹک ٹاک لائیو فیچر(tik tok live)، فیملی وی لاگنگ کے خلاف درخواست پر اداروں سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس ملک محمد اویس خالد نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ایف آئی اے، پی ٹی اے، وزارت داخلہ سے فوری جواب طلب کیا۔
آئندہ 2 سے 4 گھنٹوں کے دوران خیبر پختونخوا اور کشمیر میں بارش کی پیشگوئی
درخواست شہری حنا فاطمہ نے وکیل چوہدری رضوان الہٰی کے ذریعے دائر کی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ٹک ٹاک کے لائیو فیچر اور گفٹنگ سسٹم پر مکمل پابندی یا سخت ریگولیشن لگائی جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک پر فیملی وی لاگنگ اسلامی اور آئینی اقدار کی خلاف ورزی ہے۔ ٹک ٹاک نوجوان نسل خصوصاً کمسن لڑکیوں کے مستقبل کی تباہی کا باعث بن رہا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا اسلامی و معاشرتی اقدار اور ملکی سلامتی کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ ٹک ٹاک کے ذریعے فحاشی، اخلاقی بگاڑ اور معاشرتی انتشار فروغ پارہا ہے۔
ثناء جاوید سے علیحدگی کی خبریں غلط ہیں ،شعیب ملک
عدالت نے پاکستانی صارفین کا ڈیٹا غیرملکی کمپنیوں کے پاس منتقل ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور درخواست منظور کرلی ، کیس کی باقاعدہ سماعت 15 اکتوبر کوہوگی۔
پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں سماجی رابطے کی ایپ ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کے لیے قرارداد جمع کرا دی گئی ہے۔
اسمبلی ذرائع کے مطابق یہ قرارداد اپوزیشن رکن اسمبلی فَرُّخ جاوید نے جمع کروائی، جس میں مؤقف اختیارکیا گیا ہے کہ پاکستان میں ٹک ٹاک مافیا نوجوان نسل کو بے راہ روی کی طرف دھکیل رہا ہے۔
قرارداد میں الزام لگایا گیا ہے کہ ٹک ٹاک کے لائیو چیٹ فیچر کے ذریعے فحاشی اورعریانی کو فروغ دیا جا رہا ہے، جس سے بچوں اورنوجوانوں میں غیراخلاقی رجحانات پروان چڑھ رہے ہیں۔
قرارداد کے مطابق یہ پلیٹ فارم محض سستی شہرت اور پیسے کے لالچ میں نئی نسل کو بے مقصد اورخطرناک رجحانات کی جانب مائل کر رہا ہے جومعاشرتی اقدار کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
ثنا جاوید کا جعلی فیس بک اکاؤنٹ ،فالوورز اصلی اکاؤنٹ سے بھی زیادہ نکلے
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ایک اسلامی معاشرے میں اس طرح کے رحجانات کسی طور قبول نہیں کیے جا سکتے اس لیے فوری اورسخت اقدامات ضروری ہیں تاکہ ملک کے بچوں اورنوجوانوں کواخلاقی زوال سے بچایا جا سکے۔
قرارداد میں صوبائی اسمبلی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت پرزور ڈالے کہ ٹک ٹاک اور اس کے لائیو چیٹ آپشن پرمستقل پابندی لگائی جائے۔
قرارداد کے مطابق اس اقدام کا مقصد نئی نسل کو غیراخلاقی اورغیرذمہ دارانہ رجحانات سے محفوظ رکھنا اور سماج کے اخلاقی ڈھانچے کو مضبوط بنانا ہے۔