اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ افغانستان کو محسن کشی کی عادت پڑ چکی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے ہم نیوز کے پروگرام “کوئسچن آور” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے افغانستان سے اپنا رشتہ قائم رکھا۔ اور افغان مہاجرین کی دیکھ بھال کی۔ ہم اپنے اخراجات سے کئی دہائیوں تک ان کی مہمان نوازی کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان نے بھارت کے ساتھ روابط اور مراسم بڑھانا شروع کر دیئے۔ میں اب اس کو افغان نگران حکومت نہیں بلکہ طالبان حکومت کہوں گا۔ طالبان حکومت میں خواتین کو گھر سے باہر نکلنے نہیں دیا جاتا۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ طالبان حکومت میں خواتین کو تعلیم سے محروم رکھا گیا۔ اور شہریوں کے سارے حقوق پامال ہیں۔ طالبان کے وزیر خارجہ نے نئی دہلی کی گود میں بیٹھ کر ایک بیان داغا۔
انہوں نے کہا کہ تمام بارڈر خالی کر کے بھاگے ہیں۔ اور آج کے بعد اگر انہوں نے پراکسیز کے ذریعے حملہ کیا تو ہم بھرپور جواب دیں گے۔ افغانستان نے دوبارہ کوئی حملہ کیا تو ہم افغانستان کے اندر جا کر جواب دیں گے۔ ہم سب پاکستانی ہیں اور بیرونی جارحیت کا مل کر ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ابھی تک اپنی صفحوں میں اتحاد پیدا نہیں کر سکی۔ اور پی ٹی آئی کی پچھلے چند ماہ کے اندر اس سے پارٹی کو ناقابل نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو دوبارہ لا کر بسایا۔ اور اگر آپ دہشتگردوں کو نہیں روک سکتے تو اس سیاست کا کوئی فائدہ نہیں۔ ان کی سیاست بھی ایک منفی سیاست ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارے نکالے گئے پناہ گزینوں کو افغان حکومت بھارت بھیج سکتی ہے
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ وزیراعلیٰ کے لیے ان کے پاس اکثریت ہو۔ نیوٹرلٹی کی اب کوئی گنجائش نہیں ہے۔